ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / اُتر کنڑا میں بندرگاہوں کی تجدید و تعمیرسے ماہی گیر طبقہ پریشان؛ کیا اقتدار ملنے کے بعد کانگریس کے ہاتھ نے مچھیروں کا ساتھ چھوڑ دیا ؟

اُتر کنڑا میں بندرگاہوں کی تجدید و تعمیرسے ماہی گیر طبقہ پریشان؛ کیا اقتدار ملنے کے بعد کانگریس کے ہاتھ نے مچھیروں کا ساتھ چھوڑ دیا ؟

Fri, 14 Feb 2025 23:35:03    S O News
اُتر کنڑا میں بندرگاہوں کی تجدید و تعمیرسے ماہی گیر طبقہ پریشان؛ کیا اقتدار ملنے کے بعد کانگریس کے ہاتھ  نے مچھیروں کا ساتھ چھوڑ دیا ؟

ہوناور14/ فروری(ایس او نیوز) ماہی گیروں کی سخت مخالفت اور احتجاج کے باوجود کاروار، انکولہ اور ہوناور میں بندرگاہوں کی تعمیر، تجدید اور توسیع کا کام شروع کیے جانے سے ماہی گیر لیڈروں میں بے چینی اور ناراضگی ابھر کر سامنے آئی ہے اور کانگریسی لیڈران پر اقتدار ملنے کے بعد ماہی گیروں کی حمایت اور ان کے مفادات سے منھ موڑنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔

ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل جب بی جے پی برسراقتدار تھی تو بندرگاہوں کی تعمیر و توسیع کے اسی مسئلے پر کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار سمیت کانگریسی لیڈران ماہی گیروں کی حمایت اور ان کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے ہمیشہ کانگریس کا ہاتھ ان کے ساتھ ہونے کی بات کہتے پھرتے تھے۔ مگر اب جب خود کانگریس پارٹی برسراقتدار ہے تو یہی مسئلہ ماہی گیروں کی زندگی سے کھلواڑ کا سبب بن رہا ہے اور کانگریسی لیڈران نے ماہی گیروں سے آنکھیں پھیر لی ہیں۔

ہوناور ٹونکا میں نجی تجارتی بندرگاہ کی تمیر کے خلاف محاذ آرائی کرنے والے ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ خود ڈی کے شیو کمار نے احتجاج کے مقام پر پہنچ کر اس احتجاج کے لئے اپنی حمایت کا تیقن دیا تھا اور ہمیشہ ماہی گیروں کی پشت پر کھڑے رہنے کا وعدہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ چند برسوں سے ہوناور کاسرکوڈ میں نجی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف مقامی افراد اور ماہی گیر سخت احتجاج کرتے آئے ہیں۔ احتجاجیوں پر لاٹھی چارج ہوا ہے ۔ کئی افراد پر قانونی کارروائی بھی ہوئی ہے اور کچھ احتجاجیوں نے سمندر میں کود کر خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔

اب پورے ضلع میں نئی بندرگاہوں کی تعمیر کے ساتھ پرانی بندرگاہوں کی توسیع و تجدید کا کام تیزی سے شروع ہونے کے آثارکو دیکھتے ہوئے ماہی گیر طبقہ ایک طرف اپنے مستقبل کے تعلق سے تشویش کا شکار ہے تو دوسری طرف کانگریسی لیڈران اور ان کی دوغلی پالیسی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کر رہا ہے۔ 


Share: