
منگلورو 4/مئی (ایس او نیوز): کرناٹک کے ساحلی علاقوں میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے تشدد اور پولیس محکمہ کی مبینہ جانبداری و لاپروائی کے خلاف دکشن کنڑا ضلع کے کانگریس کے مسلم رہنماؤں نے ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی. پرمیشور پر سخت تنقید کی، اور الزام لگایا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت ہونے کے باوجود مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں اور پولس سنگھ پریوار کے اشاروں پر چل رہی ہے۔
ڈاکٹر پرمیشور ہفتہ کے روز منگلورو پہنچے تھے تاکہ حالیہ پرتشدد واقعات اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے پس منظر میں ضلع کی قانون و نظم و نسق کی صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔ یہ اجلاس سرکٹ ہاؤس میں ضلع انچارج وزیر دینیش گنڈو راؤ کی موجودگی میں منعقد ہوا، جہاں کانگریس کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں نے مل کر اپنی شکایات پیش کیں۔
اجلاس میں کے کے شاہ الحمید ، سابق میئر کے اشرف، سہیل کندک و دیگر نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ دائیں بازو کی تنظیموں کے دباؤ میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے حالیہ واقعے کا ذکر کیا جس میں کیرالہ کے اشرف کو کُتھوپڈی میں ہجوم نے ہلاک کر دیا، لیکن پولیس نے حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی۔
رہنماؤں نے کہا کہ راوڈی شیٹر سُہاس شیٹی کے قتل کے بعد ضلع میں معصوم مسلمانوں پر کئی قاتلانہ حملے ہوئے۔ کَنّور کے نوشاد پر چاقو سے حملہ ہوا اور وہ اب بھی ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نوشاد کے علاج کا خرچ اٹھائے اور مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے دائیں بازو کے لیڈر شرن پمپ ویل کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا، جنہوں نے دکشن کنڑا بند کی کال دی تھی، جس سے علاقے میں کشیدگی اور مالی نقصان ہوا۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ نقصان شرن سے وصول کیا جانا چاہیے۔
اس بار مسلم رہنماؤں نے پختہ فیصلہ کیا کہ وزیر داخلہ اور ضلع انچارج وزیر کی آمد پر انفرادی ملاقاتیں نہیں کی جائیں گی، بلکہ سبھی لیڈر اجتماعی طور پر ملاقات کریں گے تاکہ اپنی بات مضبوطی سے رکھی جا سکے۔ ایک رہنما نے کہا، "ہم نے اپنی تکلیف، غصہ، اور ناانصافی بیان کی۔ ہم نے پولیس کے جانبدار افسران کے خلاف کارروائی، ان کے تبادلے یا معطلی کا مطالبہ کیا۔"
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے تمام شکایات تحمل سے سنیں اور متاثرین کو انصاف دینے اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
تاہم مسلم رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ دنوں میں کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا تو وہ باہمی مشورے سے اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
اجلاس میں جی اے باوا، عنایت علی مُلکی، سابق ضلع پنچایت نائب صدر ایم ایس محمد، ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے صدر عبد الناصر لکی اسٹار، سابق کارپوریٹر رئوف بجل و دیگر بھی شریک تھے۔