ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / منی پور تشدد پر وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کی معافی ناکافی، سی پی آئی کا استعفیٰ کا مطالبہ

منی پور تشدد پر وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کی معافی ناکافی، سی پی آئی کا استعفیٰ کا مطالبہ

Thu, 02 Jan 2025 18:48:58  Office Staff   S.O. News Service

امپھال، 2/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی) منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے ریاست میں جاری تشدد کے معاملے پر حال ہی میں عوام سے معافی مانگی تھی۔ تاہم، سی پی آئی نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صرف معافی سے صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ کو اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے تاکہ ریاست میں امن قائم ہو سکے۔

بایاں محاذ پارٹی کا کہنا ہے کہ منی پور میں جاری بحران نے نظام حکومت کے پوری طرح سے ناکام ہونے کا ثبوت پیش کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نظامِ قانون برقرار رکھنے، شہریوں کی حفاظت کرنے اور انصاف یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔ اس وجہ سے عوام کو بے انتہا تکلیفوں اور عدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سی پی آئی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کے ذریعہ معافی مانگنا دراصل ریاست میں پیدا مشکل حالات اور ریاستی حکومت کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ اس معافی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ریاستی عوام کے ایشوز اور چیلنجز سے نمٹنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

سی پی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی حکومت میل ملاپ کی سمت میں اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا پائی ہے۔ متصادم برادریوں کے درمیان بات چیت کو فروغ دینے یا جاری بحران کے سبب سماجی چوٹوں کو ٹھیک کرنے کے لیے کوئی مثبت پیش قدمی نہیں ہوئی ہے۔ پارٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بیرین سنگھ حکومت کسی بھی سیاسی حل میں پارٹیوں کو یقین میں لینے یا انھیں شامل کرنے کو لے کر کوئی خواہش ظاہر نہیں کر رہی۔

بیرین سنگھ حکومت کے تئیں اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سی پی آئی نے واضح لفظوں میں کہا کہ صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے، بیرین سنگھ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ ساتھ ہی سی پی آئی نے کہا کہ پارٹی اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ منی پور کے لوگوں کو جوابدہ اور حساس حکومت کا حق ہے، جسے دینے میں وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ان کا استعفیٰ حکومت میں اعتماد بحال کرنے اور بحران کے حل کے لیے ایک نیا نظریہ سامنے لانے کے مقصد سے ضروری ہے۔


Share: