ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بی جے پی نے باغی لیڈر یتنال کو بنیادی رُکنیت سے چھ سال کے لئے پارٹی سے کیا معطل

بی جے پی نے باغی لیڈر یتنال کو بنیادی رُکنیت سے چھ سال کے لئے پارٹی سے کیا معطل

Thu, 27 Mar 2025 09:59:17    S O News
بی جے پی نے باغی لیڈر یتنال کو بنیادی رُکنیت سے چھ سال کے لئے  پارٹی سے کیا معطل

بینگلور27/مارچ (ایس او نیوز) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بدھ کے روز اپنے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر بسن گوڑا پاٹل یتنال کوبنیادی رکنیت سے پارٹی سے چھ سال کے لیے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کی مرکزی انضباطی کمیٹی نے یتنال کے خلاف مسلسل پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت یہ فیصلہ سنایا اور انہیں کسی بھی پارٹی سرگرمی میں شامل نہ ہونے کی ہدایت دی۔

سرکاری بیان کے مطابق، یتنال کو 10 فروری کو ایک شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، اور ان کے جواب کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی نے پایا کہ وہ مسلسل پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرتے رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے پہلے اس کی پابندی کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس بنیاد پر بی جے پی قیادت نے فوری طور پر انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

یتنال کا ردعمل
پارٹی سے بے دخلی کے بعد بسن گوڑا پاٹل یتنال نے سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں خاندان پرستی اور کرپشن کے خلاف بولنے کی سزا دی گئی ہے۔ انہوں نے "ایکس" (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اُنہیں اصلاحات کی وکالت کرنے، آمرانہ قیادت کو چیلنج کرنے اور شمالی کرناٹک کی ترقی کا مطالبہ کرنے کی پاداش میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ مفاد پرست عناصر نے اپنے مقاصد کے تحت ان کی بے دخلی کو یقینی بنایا ہے۔

یتنال نے کہا، "مجھے پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ میرے عزم کو کمزور نہیں کرے گا۔ میں کرپشن، خاندانی سیاست اور شمالی کرناٹک کی ترقی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔" انہوں نے اپنے حامیوں، پارٹی کارکنان، مذہبی رہنماؤں، میڈیا نمائندوں اور اپنے خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔

یتنال، سابق وزیراعلیٰ کرناٹک بی ایس یدی یورپا اور ان کے بیٹے بی وائی وجیندرا کے سخت ناقد رہے ہیں۔ دسمبر 2023 میں، انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کووڈ-19 کی پہلی لہر کے دوران یدی یورپا حکومت میں 40,000 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی تھیں۔ انہوں نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ اگر انہیں پارٹی سے نکالا گیا تو وہ ان مالی بدعنوانیوں کو بے نقاب کریں گے۔

اس کے علاوہ، یتنال نے وقف بل میں ترمیمات کے حوالے سے ایک عوامی بیداری مہم کی تجویز دی تھی، لیکن بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں آزادانہ تقریبات منعقد کرنے سے باز رہنے کو کہا تھا۔ گزشتہ چند سالوں میں، یتنال کو متعدد بار شوکاز نوٹس جاری کیے گئے، اور بالآخر ان کی پارٹی سے بے دخلی عمل میں آئی۔


Share: