بھٹکل 25 / مارچ (ایس او نیوز) تقریباً ایک دہائی کی جد و جہد کے بعد بالآخر بھٹکل تعلقہ کے موڈ بھٹکل اور کائیکینی میں نیشنل ہائی وے پر انڈر پاس کی تعمیر کے لئے منظوری مل گئی ہے ۔
یہ ایک خوش آئند بات ہونے کے باوجود شمس الدین سرکل پر فلائی اوور، رنگین کٹہ علاقے میں برساتی پانی کا جمع ہونے کا مسئلہ، برساتی نالوں اور سروس روڈ کی تعمیر جیسے بنیادی سہولتوں کے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے بھٹکل کے عوام پوری طرح مطمئن نہیں ہیں ۔
خیال رہے کہ شہر کے اندرونی علاقے میں انڈر پاس کے بجائے فلائی اوور کی مانگ عوام کی طرف سے کی جا رہی تھی اور اس کے لئے ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی ۔ اس ضمن میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے ۔ مگر نیشنل ہائی وے اتھاریٹی اور ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی نے اس طرف دھیان نہیں دیا ۔
ایکشن کمیٹی کے کنوینر ستیش نائک کا کہنا ہے کہ غیر سائنٹفک انداز میں ہائی وے کی توسیع کا کام ہوا ہے جس کی وجہ سے کئی مقامات پر بار بار حادثے ہو رہے ہیں ۔ شیرالی کے بازار میں ہائی وے کی چوڑائی 40 میٹر کے بجائے 35 میٹر تک ہی محدود کرنا اس علاقے میں حادثوں کا سبب بن گیا ہے ۔