ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر راہل گاندھی کا اعتراض، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو خط ارسال

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر راہل گاندھی کا اعتراض، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو خط ارسال

Wed, 19 Feb 2025 11:29:51    S O News

نئی دہلی ، 19/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کی تقرری پر اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے شدید اعتراض کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو اختلافی نوٹ بھیجا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری اقدار اور انتخابی عمل کی شفافیت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

راہل گاندھی نے اختلافی نوٹ میں واضح طور پر لکھا، ’’ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کی سب سے بنیادی شرط یہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر کمشنروں کی تقرری کا عمل کسی بھی حکومتی مداخلت سے آزاد ہو۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظرانداز کرتے ہوئے مودی حکومت نے کمیٹی سے چیف جسٹس آف انڈیا کو خارج کر دیا ہے، جس سے لاکھوں ووٹرز کے ذہنوں میں انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ’’بطور قائد حزب اختلاف، میرا فرض ہے کہ میں بابا صاحب امبیڈکر اور ہمارے بانی رہنماؤں کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے حکومت کو جواب دہ بناؤں۔ لیکن وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا رات گئے چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب کا فیصلہ، جبکہ اس کمیٹی کی قانونی حیثیت خود سپریم کورٹ میں چیلنج کی جا چکی ہے اور اس پر اگلے 48 گھنٹوں میں سماعت ہونی ہے، نہایت غیر مناسب اور غیر جمہوری عمل ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے اور انتخابی نظام پر عوامی اعتماد کو مزید کمزور کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عدلیہ کے فیصلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ادارہ جاتی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

یاد رہے کہ 2023 میں سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر کمشنروں کی تقرری کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ دیا تھا، جس میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف اور چیف جسٹس آف انڈیا کو شامل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ تاہم، حکومت نے ایک نئے قانون کے ذریعے چیف جسٹس کو اس کمیٹی سے نکال کر ان کی جگہ ایک وزیر کو شامل کر دیا، جس پر اپوزیشن نے شدید اعتراض کیا تھا۔

راہل گاندھی کے اختلافی نوٹ کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت جمہوری اصولوں کو کمزور کر رہی ہے اور اداروں پر سیاسی کنٹرول بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ کی آئندہ سماعت میں اس معاملے پر کیا فیصلہ آتا ہے، یہ دیکھنا باقی ہے، لیکن اپوزیشن نے حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کی آزادی پر کسی بھی سمجھوتے کو قبول نہیں کرے گی۔


Share: