ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / یوپی اسمبلی انتخابات :مودی نے بندیل کھنڈ کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔خالی کین بھیجوانے پر راہل گاندھی نے آڑے ہاتھوں لیا،نوجوانوں سے روزگارکاکیاوعدہ 

یوپی اسمبلی انتخابات :مودی نے بندیل کھنڈ کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔خالی کین بھیجوانے پر راہل گاندھی نے آڑے ہاتھوں لیا،نوجوانوں سے روزگارکاکیاوعدہ 

Tue, 21 Feb 2017 11:29:47  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 20؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش کے سب سے پسماندہ علاقوں میں سے ایک بندیل کھنڈ میں چوتھے مرحلے یعنی 23؍فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے، اس علاقے میں یوپی اسمبلی کی 19سیٹیں ہیں۔ریاست میں حکومت بنانے میں بندیل کھنڈ کا اہم رول ہوتا ہے، اسی وجہ سے سبھی پارٹیوں نے یہاں کے رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے انتخابی مہم میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔بندیل کھنڈ میں ایس پی -کانگریس اتحاد کی انتخابی ریلی میں اکھلیش اور راہل دونوں لیڈروں نے مرکزی حکومت پر جم کر حملہ بولا اور اقتدار میں آنے پر یہاں کی ترقی کے لیے خصوصی منصوبے بنانے کا اعلان کیا۔کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ جب سے میری اور اکھلیش کی دوستی ہوئی ہے، مودی جی کا موڈ ہی تبدیل ہو گیا ہے، ان کی مسکراہٹ غائب ہو گئی ہے،2014میں مودی جی نے ’اچھے دن‘ والی تصویر بنائی تھی اب وہ شعلے اور گبر سنگھ والی ہو گئی ہے۔راہل گاندھی نے کسانوں کی بدحالی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے پاس گئے تھے اور کسانوں کی خود کشی کا مسئلہ اٹھایا۔کسانوں کا قرض معاف کرنے اور بجلی کے بل معاف کرنے کی بات کہی تھی ، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے، کوئی جواب نہیں دیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی صرف تاجروں کا مفاد دیکھتے ہیں، کسانوں اور غریبوں کا نہیں۔مودی پرحملہ بولنے میں ریاست کے وزیر اعلی اکھلیش یادو بھی پیچھے نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ چوتھے مرحلے کی پولنگ کے بعد بی جے پی کے تمام لیڈروں کا بلڈ پریشر جانچنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی شکست صاف صاف دکھائی دے رہی ہے۔اکھلیش نے کہا کہ بندیل کھنڈ کی ترقی کے لیے انہوں نے کئی بار مرکزی حکومت کوبتایا لیکن مرکز نے کچھ بھی نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ جب بندیل کھنڈ میں پانی کی ضرورت تھی، لوگ پانی کی بوند بوند کے لیے ترس رہے تھے، تب مرکزی حکومت نے یہاں خالی ٹرین یہاں بھجوا دی۔وزیر اعلی نے کہا کہ اقتدار میں واپس آنے پر وہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے خصوصی مواقع فراہم کرائیں گے اور ورددھاوستھا پنشن کو بھی بڑھایا جائے گا۔غورطلب ہے کہ یہ علاقہ گزشتہ کئی دہائیوں سے خشک سالی ، پینے کے پانی کے بحران اور بدحالی سے دوچار ہے، اس بار انتخابات میں یہاں کی اقتصادی پسماندگی اہم مسئلہ بن کر ابھری ہے۔


Share: