روہتک، 19؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ہریانہ میں منعقد ’جاٹ بلی دان دیوس‘ کے پیش نظر ریاستی حکومت نے روہتک میں احتیاطی طورپر انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے اور شراب کی فروخت پر بھی پابندی لگا دی ہے ،وہیں جاٹ لیڈروں نے اپنے مطالبات نہ مانے جانے کی حالت میں تحریک میں تیزی لانے اور آگے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔دراصل ،جاٹ کمیونٹی کے لوگ سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن اور گزشتہ سال سے جیل میں بند مظاہرین کی رہائی کے مطالبہ کولے کر ریاست کے19اضلاع میں گزشتہ22دنوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔اسی کے تحت آل انڈیا جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کے اعلان پر اتوار کو روہتک کے جسیاگاؤں میں بلی دان دیوس منایا گیا،اس تقریب میں ریاست کے کئی اضلاع سے جاٹ لیڈر روہتک پہنچے۔وہیں سمیتی کے قومی صدر یشپال ملک نے کہا کہ یکم مارچ کو ریاست کے 10 اضلاع میں دھرنے بڑھا دیئے جائیں گے اور 2؍مارچ کودہلی میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں بلی دان دیوس منایا جا رہا ہے اور 36برادری کے لوگ آج یہاں پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا حکومت نے جلدی میں معاوضہ تقسیم کیا ہے، جو کافی کم ہے۔انہوں نے حکومت میں بیٹھے وزراء اور سماجی رہنماؤں پر بھی تحریک کو توڑنے کی کوشش کا الزام لگایا۔گزشتہ سال ریزرویشن کے لیے چلائی گئی تحریک کے دوران ہلاک ہوئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور پورا معاشرہ حکومت کو ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے مجبور کر دے گا۔آج ہر گھر سے عورت اور مرد یہاں دھرنے کی جگہ پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آئے ہیں،اس سے صاف ہے کہ پورا سماج اس لڑائی میں ان کے ساتھ ہے۔ملک نے کہا کہ حکومت ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے بجائے تحریک کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت میں بیٹھے جاٹ وزراء اور لیڈران ہی اس تحریک کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ قوم کے غدار ہیں اور آنے والے وقت میں قوم انہیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کرے گی، دھرنا غیر معینہ مدت تک کے لیے جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ یکم مارچ کو ریاست کے دس اضلاع میں دھرنا شروع کیا جائے گا اور اس کے بعد 2؍مارچ کو دہلی میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔