ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ہر پناہ گزین سکیورٹی کے لحاظ سے خطرہ ہے: وکٹور اوربان

ہر پناہ گزین سکیورٹی کے لحاظ سے خطرہ ہے: وکٹور اوربان

Thu, 28 Jul 2016 11:00:00  SO Admin   S.O. News Service

بوڈاپیسٹ27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربان نے یورپ کے لیے امیگریشن کا زہر سے موازنہ کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کوکسی ایک پناہ گزین کی بھی ضرورت نہیں۔دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے وزیراعظم وکٹور اوربان نے کہاکہ ہنگری کی معیشت کو ایک بھی مہاجر کی ضرورت نہیں، نہ ملکی آبادی میں کوئی درکار ہے اور نہ ہی ہنگری کے مستقبل کے لیے مہاجرین ناگزیر ہیں۔ اوربان نے آسٹریا کے چانسلر کرسٹیان کرن کے دورے کے موقع پر دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں منگل چھبیس جولائی کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔یہ امر اہم ہے کہ ہنگری مہاجرین کی ایک کوٹے کے تحت مختلف رکن ریاستوں میں تقسیم سے متعلق یورپی یونین کے منصوبے کا سخت ترین مخالف ہی نہیں بلکہ بوڈاپیسٹ حکومت نے تواس کے خلاف مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔ دو اکتوبر کو وہاں ملکی سطح پر ایک ریفرنڈم بھی کرایا جا رہا ہے جس کے ذریعے اس بارے میں حکومتی موقف کے لیے عوامی حمایت لی جائے گی۔ سن 2015 میں لاکھوں پناہ گزینوں نے مغربی یورپ تک پہنچنے کے لیے ہنگری اور آسٹریا کے راستے سفر کیا تاہم موسم خزاں میں ہنگری کی جانب سے سرحد پر باڑ نصب کر دیے جانے اورامیگریشن کے حوالے سے سخت قوانین متعارف کرائے جانے کے بعد سے اس راستے سے ہونے والی ہجرت میں نمایاں کمی رونما ہوئی تھی۔
حالیہ دنوں میں البتہ اس روٹ سے ہونے والی ہجرت میں دوبارہ اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے، سال رواں میں اب تک قریب اٹھارہ ہزار مہاجرین اس راستے سے مغربی یورپ پہنچے ہیں۔ اس کے ردعمل میں ہنگری کی حکومت نے اسی ماہ سرحد پر مزید سخت تر سکیورٹی نظام متعارف کرا دیا ہے۔بوڈاپیسٹ میں منگل کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وکٹوراوربان نے کہا کہ امیگریشن کے حوالے سے کسی مشترکہ یورپی پالیسی کی ضرورت نہیں، جس ملک کو مہاجرین کی ضرورت ہے وہ انہیں پناہ فراہم کرے تاہم ہنگری پر جبری طور پر پناہ گزین مسلط نہ کیے جائیں۔ ہنگری کے وزیراعظم نے اپنے بیان میں ہر ایک پناہ گزین کو سکیورٹی کے لحاظ سے خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا، ہمارے لیے امیگریشن حل نہیں مسئلہ ہے،دوانہیں زہرہے۔رواں ماہ کے آغاز میں آسٹریا نے سربیا کی سرحد پر متعدد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا کہا تھا۔ یہ وہی مقام ہے جہاں سے یومیہ بنیادوں پر صرف بیس پناہ گزینوں کو گزرنے دیا جاتا ہے تاکہ وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کراسکیں۔ویاناحکومت کے اس اقدام کو ملکی موقف میں ایک واضح تبدیلی کے طور پر لیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے قبل آسٹریا ہنگری کی امیگریشن مخالف پالیسیوں کا سخت ناقد رہا ہے۔مئی میں آسٹریا کے چانسلر کا عہدہ سنبھالنے والے کرسٹیان کرن نے کہا کہ ہنگری کے سخت اقدامات کی بدولت آسٹریا اور جرمنی پہنچنے والے مہاجریں کی تعداد میں کمی رونما ہوئی ہے۔ انہوں نے نہ بھی کہا کہ غیر سرکاری تنظیموں کو سربیا میں پھنسے ہوئے مہاجرین کی امداد کی اجازت دینی چاہیے۔ کرن اور اوربان نے ملاقات میں مہاجرین کی آسٹریا سے ہنگری واپسی کے موضوع پر بھی تبادلہء خیال کیا۔


انڈونیشیا کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل
کوالالمپور27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)آج انڈونیشیا کے صدر جوکو وِدودو نے ملک کی سست رفتارمعیشت کی بحالی کے لیے اپنی کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد وبدل کیا۔ 2014ء میں جوکو کے برسر اقتدارآنے کے بعدسے اپنی نوعیت کے اس دوسرے اقدام کے دوران کلیدی شعبوں کے وزراء تبدیل کر دیے گئے ہیں اور دیگر کو اب تک کے مقابلے میں نئی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ عالمی بینک میں مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے والی سِری مُلیانی اِندراوتی کو وزیر خزانہ بنایا گیا ہے۔ وہ جوکو وِدودو کے پیشرو سُسیلو بمبانگ یدھویونو کے دور میں بھی وزیر خزانہ رہ چکی ہیں۔ امریکا سے تعلیم یافتہ اور 1990ء کے اواخر سے وہیں مصروفِ عمل پٹرولیم انجینئر اَرچندرا طاہار کو توانائی اور معدنی وسائل کا نیا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔


Share: