ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / گریجویشن سطح کے قانون ساز کونسل انتخابات میں بکھر گیا مہاگٹھ بندھن

گریجویشن سطح کے قانون ساز کونسل انتخابات میں بکھر گیا مہاگٹھ بندھن

Wed, 22 Feb 2017 11:12:11  SO Admin   S.O. News Service

پٹنہ ،21فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار کے گریجویٹ حلقہ سے ہونے والے قانون ساز کونسل کے انتخابات کا نامزدگی عمل شروع ہوتے ہی بہار میں مہاگٹھ بندھن بکھر گیا ہے۔بی جے پی نے جہاں اپنے امیدوار کے طور پر بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین اودھیش نارائن سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔وہیں، مہاگٹھ بندھن کی تمام جماعتوں نے اپنے الگ الگ امیدوار اتارے ہیں۔اتحاد پراگرعمل ہوتا تو ان کو ٹکٹ ملنا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔اس بات کو نظر انداز کرنا کانگریس کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔آخر میں ریاستی کانگریس صدر اشوک چودھری نے ڈجی کمار سنگھ کو اپنا امیدوار کا اعلان کر دیا۔ڈجی کمار سنگھ نے گیا میں اپنے ہزاروں حامیوں کے درمیان اپنی جیت کا بھروسہ دلانے کے بعد نامزدگی دفتر پہنچ کر اپنا اندراج کر دیا۔ڈجی کمار سنگھ کی نامزدگی کر دینے کے بعد مہاگٹھ بندھن کی جانب سے آر جے ڈی کے اعلان امیدوار پنیت سنگھ کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔جے ڈی یو کی جانب سے مسلسل اشارہ ہے کہ وہ بھی مہاگٹھ بندھن کی دیوار کو توڑتے ہوئے بی جے پی امیدوار اودھیش نارائن سنگھ کو اپنی حمایت دے گا۔دلیل یہ ہے کہ جے ڈی یو صدر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے ساتھ بی جے پی امیدوار کے قریبی تعلقات ہیں۔آر جے ڈی امیدوار پنیت سنگھ کو کانگریس امیدوار ڈاکٹر اجے کمار سنگھ کی طرف سے بنائے گئے گریجویشن ووٹروں کی حمایت مل جانے کا بھروسہ تھا اور اسی ووٹ کی بنیاد پر وہ جیت کی امید لگائے انتخابی میدان میں تھے،اب جبکہ ڈاکٹر اجے کمار سنگھ نے بطور کانگریس امیدوار اپنا اندراج کر دیا ہے تب پنیت سنگھ کا پلڑا کمزور پڑنا قدرتی ہے،اب قانون ساز کونسل کی اس سیٹ پر ہونے والے انتخابات میں ٹکر صرف بی جے پی امیدوار اودھیش نارائن سنگھ اور کانگریس امیدوار ڈجی کمار سنگھ کے درمیان ہی ہونا طے ہے۔یہ انتخابات اس لئے بھی دلچسپ ہو گیا ہے کہ یہاں بی جے پی کی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔بی جے پی کے امیدوار اودھیش نارائن سنگھ فی الحال بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین ہیں،اس لئے ان کے لئے یہ سیٹ ساکھ ہے لیکن راشٹریہ جنتا دل کی طرف پنیت سنگھ کے اتارے جانے کے بعد ذات مساوات میں کانگریس کے امیدوار اجے کمار سنگھ کا پلڑا بھاری ہو گیا ہے۔دو ٹھاکروں کے لڑنے سے اجے سنگھ کی جیت پکی مانی جا رہی ہے، وہیں جے ڈی یو کی طرف سے اپنا امیدوار نہ اتارنا اس کا بی جے پی کے حق میں جانے کا اشارہ دے رہا ہے لیکن ان سب کے درمیان ایک بات تو صاف طور پر دکھائی دے رہی ہے کہ مہاگٹھ بندھن میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں چل رہا ہے۔ریاست میں مہاگٹھ بندھن کے بکھرنے کے آغاز کے طور پر اسے دیکھا جا رہا ہے۔مہاگٹھ بندھن کی جانب سے اس سیٹ کے لئے سب سے مضبوط دعویدار سابق قانون ساز کونسل رکن ڈجی کمار سنگھ تھے لیکن کانگریس کے اس ممکنہ مہاگٹھ بندھن امیدوار کو درکنار کرکے لالو پرساد نے اپنے قریب ترین سابق ممبر پارلیمنٹ اور سابق وزیر جگدانند سنگھ کے بیٹے پنیت سنگھ کو انتخابی میدان میں اتار دیا۔پنیت سنگھ کو ٹکٹ دینے کے ساتھ ہی کانگریس میں سخت رد عمل ہوناشروع ہو گیا۔کانگریس صدر اور بہار کے وزیر تعلیم اشوک چودھری نے کانگریس اعلی کمان سونیا گاندھی سے بات کر اپنے امیدوار کو اتارنے کی سمت میں فیصلہ لینے کا اعلان کر دیا۔ڈجی کمار سنگھ سابقہ انتخابات میں کانگریس کے امیدوار تھے اور بہت ہی کم ووٹوں کے فرق سے شکست کھائے تھے۔


Share: