ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کنڑا راجیہ اتسو اور ٹیپو جینتی: ریاست کے عظیم رہنما کو خراج تحسین

کنڑا راجیہ اتسو اور ٹیپو جینتی: ریاست کے عظیم رہنما کو خراج تحسین

Tue, 12 Nov 2024 11:46:29  SO Admin   S.O. News Service

ٹمکور ، 12/نومبر (ایس او نیوز /عبدالحلیم منصور)  کانگریس لیڈر کے. نیاز احمد نے کہا کہ اولین مرد مجاہد حضرت ٹیپو سلطان کی ریاست اور ملک کے لیے خدمات کو یاد رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے  گمچی چوک سرکل میں این سی سی کرکٹ کلب،صدر مسجد اعلیٰ اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام فاؤنڈیشن اکیڈمی کے زیر اہتمام مولانا آزاد ماڈل اسکول میں منعقدہ کنڑا راجیہ اتسوا تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ تاریخ میں درج ہے کہ جب مراٹھا اور پیشوا حکمرانوں نے ریاست پر حملے کر کے مندروں کو نقصان پہنچایا تو ٹیپو سلطان نے ذاتی طور پر ریاست کا دورہ کرکے مقامی آبادی سے معذرت کی اور مالی امداد فراہم کی تاکہ نقصانات کا ازالہ ہو سکے۔ ان کے مطابق یہ تاریخی حقیقت میسور یونیورسٹی میں آج بھی محفوظ ہے، اسکے باوجود چند مفاد پرست عناصر ٹیپو سلطان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرکے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو قابل مذمت ہے۔اس موقع پر وکیل یوگیش نے کہا کہ ضلع میں اقلیتوں کی کثیر آبادی ہے، ٹیپو جینتی جیسے مواقع پر سرکاری سطح پر ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے تقاریب کا انعقاد ہونا چاہیےتھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تمام طبقات کو ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے ٹیپو جینتی کی شاندار تقریبات منعقد کرنے کے لیے زور دینا چاہیے۔سینئر صحافی واجد خان (تَویناکرے) نے اس موقع پر بتایا کہ ٹیپو سلطان کی والدہ نے دورانِ حمل نو ماہ تک سرا تعلقہ، میں قیام کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس دوران  سفر کے سات دنوں میں ٹیپو کی پیدائش نہ ہوئی ہوتی، تو ممکن تھا کہ ان کی پیدائش سرا میں ہوتی اور ٹمکور ضلع کو عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل ہوتا۔ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام فاؤنڈیشن کے صدر نثار احمد (عارف) نے ٹیپو سلطان کی شخصیت اور ان کی حب الوطنی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک و قوم کے لیے خدمات انجام دینے کا عزم کرنا چاہیے۔اس موقع پر کانگریس لیڈر اقبال احمد، اکرم اللہ خان، سابق کارپوریٹر سید نیاز، بلاک کانگریس صدر فیاض احمد، ریاستی وقف ویمنس فاؤنڈیشن کی رکن ڈاکٹر فرحانہ بیگم، کراٹے کرشنا مورتی، ڈپو مہیش اور مولانا آزاد اسکول کے اسٹاف و طلبہ کے علاوہ سری رام نگر کے نوجوان بھی موجود تھے۔


Share: