ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کراچی میں فائرنگ، دو فوجی ہلاک

کراچی میں فائرنگ، دو فوجی ہلاک

Thu, 28 Jul 2016 11:06:46  SO Admin   S.O. News Service

کراچی27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستانی کے ساحلی شہر کراچی میں موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے کم از کم دو فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔دونوں مسلح حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کلیم شیخ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کو خادم حسین اور عبدالرزاق کے نام سے شناخت کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فوجیوں کو جسم کے اوپر والے حصے میں گولیاں لگی ہیں۔کلیم شیخ کا مزید کہنا تھا، عبدالرزاق ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا تھا جبکہ حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کچھ دیر بعد دم توڑ گیا۔ محکمہ ء انسداد دہشت گردی کے ایک پولیس افسر راجہ عمر خطاب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، صدر کے مصروف علاقے میں اس وقت فائرنگ کی گئی، جب فوجیوں کی گاڑی گشت کر رہی تھی۔جناح ہسپتال کی ایک دوسری ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ فوجیوں کو کندھوں، گردن اور سر پر گولیاں لگی ہیں۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔پاکستان کے پیرا ملٹری رینجرز ایک عرصے سے کراچی میں عسکری گروپوں اور سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ متعدد مرتبہ یہ الزام عائد کر چکی ہے کہ رینجرز کی طرف سے ان کے کارکنوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔کراچی میں طالبان سے ہمدردیاں رکھنے والے متعدد گروہ بھی موجود ہیں۔ ان گروپوں کی طرف سے بھی اکثر اوقات پرتشدد کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ دریں اثناء سن دو ہزار تیرہ کے بعد سے رینجرز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اس شہر میں ہونے والی قتل کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کراچی میں تین سو نوے افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں سے اٹھارہ پولیس اہلکار تھے۔ گزشتہ برس کراچی میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور ان میں ستر پولیس اہلکار بھی تھے۔گزشتہ برس دسمبر میں بھی اسی علاقے میں رینجرز کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی اور اس واقعے میں بھی متعدد اہلکار مارے گئے تھے۔

پاکستان میں فوج کو اقتدار پر قبضے کا مشورہ دینے والے گرفتار
کراچی27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان میں دو افراد کو فوج کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے اور اقتدار پر قبضہ کرنیکے مشورے دینے والے دو افراد کو حراست میں لے لیاگیاہے۔حکام کے مطابق ان افراد کو ملک کے دو مختلف حصوں میں چھاپے مار کر وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کو غیرآئینی طور پر ختم کرنے کے مشورے دینے کے الزام میں گزشتہ کچھ روز کے دوران حراست میں لیا گیا ہے۔جوہری طاقت کے حامل190ملین آبادی کے ملک پاکستان میں اقتدار ایک طویل عرصے تک وقفے وقفے سے فوج ہی کے ہاتھ میں رہا ہے اوریہ ملک جمہوریت اور آمریت کے درمیان ایک مسلسل کھینچا تانی کا شکار رہا ہے۔پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی سابقہ حکومت بھی سن1999ء میں فوجی جنرل پرویز مشرف نے ختم کر دی تھی، تاہم وہ سن2013ء میں ایک مرتبہ پھر انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت کر وزیراعظم بنے۔ یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت اور فوجی قیادت کے درمیان تناؤ وقفے وقفے سے دیکھنے میں آتا رہتا ہے اور فریقین کے درمیان فوجی مداخلت کا موضوع ہمیشہ سے ہی حساس نوعیت کا رہا ہے۔یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں ہوئیں ہیں، جب ملک کے تیرہ شہروں میں ایسے پوسٹر اور بینرز دیکھنے میں آئے، جن پر ملکی فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف، جنہیں رواں برس نومبر میں اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو جانا ہے، سے کہاگیا تھا کہ وہ اقتدار پر قبضہ کر لیں اور عہدہ نہ چھوڑیں۔پاکستانی فوج کے ایک ترجمان نے ان پوسٹروں سے لاتعلقی کااظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے شیڈول کے مطابق رواں برس نومبر میں اپنے عہدے سے سبک دوش ہونے کا اعلان تبدیل نہیں ہو گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے پیر کے روز شمال مغربی علاقے بنوں سے محمد اسلم خان کو حراست میں لیا، کیوں کہ اس نے اپنے علاقے کے لوگوں سے رائے طلب کی تھی، جس میں لوگوں سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ حکومتی کارکردگی سے مطمئن ہیں یا فوج کو اقتدار پر قبضہ کر لینا چاہیے۔بنوں پولیس کے سربراہ قاسم علی نے روئٹرز سے بات چیت میں کہا کہ خان کو نقص عامہ میں خلل کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ ہم کسی کو اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ آزاد عدلیہ کی موجودگی میں ایسی حساس سرگرمی میں شامل ہو، جس میں ایک طرف جمہوری حکومت اور دوسری جانب فوج کو ملوث کرنے کی کوشش کی جائے۔گزشتہ ہفتے اسی نوعیت کی ایک چھوٹی سی تنظیم موو آن پاکستان کے سربراہ محمد کامران کو بھی دارالحکومت اسلام آباد میں حراست میں لے لیا گیا تھا، اس شخص نے ملک کے مختلف علاقوں میں ایسے پوسٹر لگائے تھے، جن میں جنرل راحیل شریف سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنا عہدہ نہ چھوڑیں اور اقتدار پر قبضہ کر لیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق کامران سے تفتیش جاری ہے۔

ایران میں صدارتی انتخابات اُنیس مئی کو منعقد ہوں گے
تہران27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ایران کی پاسداران انقلاب کونسل نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں آئندہ صدارتی انتخابات اگلے سال اُنیس مئی کو منعقد ہوں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ موجودہ صدر حسن روحانی ایک بار پھر اس عہدے کے لیے امیدوار ہوں گے۔ اعتدال پسندتصورکیے جانے والے روحانی ہی کے دور میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو محدود بنانے کا وہ سمجھوتہ عمل میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں ختم کی گئی ہیں۔ روحانی کو ملک کے قدامت پسند حلقوں کی جانب سے سخت دباؤکا سامنا ہے، جو مغربی دنیا کے ساتھ مفاہمتی عمل کو محدود کرنا چاہتے ہیں۔


Share: