روم29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اطالوی حکومت نے بحیرۂ روم عبور کر کے اٹلی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کو اس سفر کے خطرات سے آگاہ کرنے اور انہیں روکنے کے لیے ایک بھرپور میڈیا مہم شروع کر دی ہے۔نیوز ایجنسی اے ایف پی کی اطالوی دارالحکومت روم سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اٹلی کی جانب سے بحیرہ روم کے خطرناک سمندری راستوں کے ذریعے یورپ کا رخ کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کو اس سفر میں خطرات سے آگاہ کرنے اور انہیں ایسے راستے اختیار نہ کرنے کے لیے قائل کرنے کے لیے آج اٹھائیس جولائی بروز جمعرات ایک بھرپور میڈیا مہم شروع کر دی ہے۔اطالوی حکومت نے پندرہ لاکھ یورو کے خطیر بجٹ کے ساتھ شروع کی جانے والی اس مہم کا عنوان تارکین وطن خبردار رکھا ہے۔ مغربی اور شمالی افریقہ کے پندرہ ممالک میں شروع کی جانے والے اس مہم کے لیے انٹرنیٹ، ٹی وی، ریڈیو اور سوشل میڈیا جیسے ذرائع ابلاغ زیر استعمال لائے گئے ہیں۔اٹلی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی اکثریت انہی علاقوں سے خستہ حال کشتیوں میں سوار ہو کر بحیرہ روم کے راستوں کے ذریعے اطالوی ساحلوں تک پہنچتے ہیں۔ حالیہ مہینوں کے دوران بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کئی کشتیوں کو حادثات پیش آچکے ہیں جن میں سینکڑوں تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔روم حکومت کی جانب سے شروع کی گئی اشتہاری مہم میں ایسے واقعات کی عکاسی کی گئی ہے اور تارکین وطن کو پیش آنے والے حادثوں کے تازہ اعداد و شمار بھی بتائے گئے ہیں۔یہ مہم روم حکومت اور بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم)کے اشتراک سے شروع کی گئی ہے۔ اطالوی وزیرداخلہ انجلینو الفانو کا کہنا تھا کہ یورپ کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو اچھے مستقبل کاخواب آنکھوں میں سجائے اس سفر پر نکلتے ہیں لیکن انہیں موت کے ڈراؤنے خواب کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔اطالوی وزیرخارجہ نے مہم کا افتتاح کرتے ہوئے اس تارک وطن خاتون کا تذکرہ کیا جسے لیبیا میں اس کے خاوند کے سامنے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا یورپ کا غیر قانونی سفر کرنے والے کئی تارکین وطن اپنے عزیزوں کی آنکھوں کے سامنے صحرا میں پیاس کی شدت سے یا پھر سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔اطالوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران دو لاکھ 71 ہزار تارکین وطن اطالوی ساحلوں تک پہنچ چکے ہیں۔
شامی ملیشیا النصرہ فرنٹ نے القاعدہ سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا
دمشق29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شامی ملیشیا النصرہ فرنٹ نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا ہے اور اپنا نام بدل کر جبھۃ فتح الشام رکھ لیاہے۔ اس کی وجہ غالباً امریکا اور روس کے درمیان اس بات پر ہونے والا اتفاقِ رائے ہے کہ آئندہ وہ دہشت گرد ملیشیا اسلامک اسٹیٹ اور النصرہ فرنٹ کے خلاف مل کر کارروائیاں کریں گے۔ النصرہ فرنٹ کا شمار شام کی طاقتور ترین ملیشیاؤں میں ہوتاہے۔ النصرہ فرنٹ کی اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ دشمنی ہے اور وہ اعتدال پسند باغی گروپوں کے ساتھ اتحادبناکرصدربشارالاسد کی حکومت کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔