ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مودی کے پاس پاکستان کو لے کر مجموعی طور پر پالیسی کی کمی:اپوزیشن

مودی کے پاس پاکستان کو لے کر مجموعی طور پر پالیسی کی کمی:اپوزیشن

Tue, 28 Jun 2016 18:12:01  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 28جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اپوزیشن جماعتوں نے آج الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس پاکستان کو لے کر کوئی مجموعی پالیسی نہیں ہے اور یہ کہ سفارت کاری کو سنجیدگی کی ضرورت ہے نہ کہ ڈرامے بازی کی۔کانگریس اور سی پی ایم کی جانب سے تبصرہ مودی کے یہ کہے جانے کے ایک دن بعد آیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کی ہندوستان کی کوششوں کا اہم مقصد امن ہے لیکن فورسزکوجواب دینے کی پوری آزادی ہے جس طرح وہ چاہیں ۔کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان سے بات چیت کے خلاف نہیں ہے لیکن ہم نے مودی سے جو سوال کیا ہے، وہ اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے کے بارے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارت کاری کو ڈرامے بازی کی نہیں، بلکہ سنجیدگی کی ضرورت ہے۔سی پی ایم لیڈر برندا کرات نے مرکزی پر یہ کہہ کر نشانہ لگایا کہ اس کے پاس پاکستان کو لے کر کوئی مجموعی پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف دہشت گرد گروپوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہے پڑوسی سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ سفارتی اقدامات کے مقابلے یہ اصل میں دکھاوے کی پالیسی ہے۔برندا نے کہا کہ ایک دن آپ کہتے ہیں کہ آپ پاکستان کو مٹادیں گے۔دوسرے دن آپ کے وزیر داخلہ(راج ناتھ سنگھ) نے کہا کہ کہ پاکستان کے خلاف استعمال کی جانے والی گولیوں کو نہیں گنیں گے لیکن نواز شریف سے ملنے وزیر اعظم پاکستان چلے گئے تھے۔کانگریس لیڈر پی ایل پنیا نے حکومت پر ریزرو بینک کے گورنر رگھو رام راجن کے مسئلے پر دہری پالیسی اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ایک طرف اس نے ان کے کام کی تعریف کی، لیکن دوسری طرف وہ سبرامنیم سوامی کے الزامات سے متفق رہی اور انہیں الوداع کہہ دیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہماری معیشت ایک ایسے وقت سے گزر رہی ہے جسے استحکام کی ضرورت ہے۔ایسے میں ان کے بنے رہنے کی ضرورت تھی۔


Share: