ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / مصر:الازہر نے مساجد میں تحریر شدہ خطبہ مسترد کر دیا

مصر:الازہر نے مساجد میں تحریر شدہ خطبہ مسترد کر دیا

Thu, 28 Jul 2016 11:58:00  SO Admin   S.O. News Service

قاہرہ27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)مصر میں الازہر کے سینئر علماء کی کمیٹی نے متفقہ طورپرتحریر شدہ خطبے کے اس اقدام کو مسترد کر دیا ہے جس کا فیصلہ مصری وزارت اوقاف کی جانب سے کیا گیا۔ گزشتہ جمعے کے روز سے مذکورہ اقدام پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب کی صدارت میں منگل کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد کمیٹی کا کہنا ہے کہ مصری آئین کی جانب سے الازہر کو اسلامی دعوت کا ذمہ دار بنایا گیا ہے ، اس کردار کی روشنی میں علماء کمیٹی نے تحریری خطبے کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کے نزدیک یہ اقدام مذہبی خطاب کو منجمد کرنے کے مترادف ہے۔کمیٹی کے مطابق آئمہ مساجد کو سنجیدہ تربیت ، کتب اور کتب خانے فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ علم اور صحیح فکر کے ساتھ شدت پسند افکار کا مقابلہ کر سکیں۔ خطیب کے محض ایک تحریر شدہ کاغذ کا سہارا لینے کے نتیجے میں کچھ عرصے بعد اس کی سوچ سپاٹ ہو جائے گی اور وہ منحرف افکار اور مذہب کو پردہ بنانے والی گمراہ جماعتوں کے رد کی قدرت کھودے گا۔ وہ جماعتیں جو قرآن کریم اور احادیث نبویہ کی تحریف کر کے ان کو استعمال کرتی ہیں۔سینئر علماء کمیٹی نے اسلامی فکری ثقافت کو گہرائی کے ساتھ پیش کرنے اور اس سلسلے میں تمام تر وسائل کو استعمال کرنے پر الازہر کو خراج تحسین پیش کیا۔مصری وزیر اوقاف ڈاکٹر محمد مختار جمعہ کے فیصلے پر عمل درامد کرتے ہوئے مصری مساجد میں جمعے کے روز پہلا تحریر شدہ یکساں خطبہ دیا گیا۔وزارت اوقاف نے ایک علمی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا جو زمانے کی روح کے موافق ایمانی ، اخلاقی ، انسانی اور حقیقی امور سے متعلق موضوعات پر جمعے کے خطبات تیار کرے گی۔

اقوام متحدہ کا حلب میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
نیویارک27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ نے شام کے جنگ زدہ شہر حلب میں تمام متحارف فریقوں پر کم سے کم دو دن کی جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ مسلسل محاصرے اور جنگ وجدل کے نتیجے میں حلب میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے۔ شامی فوج اور اس کی حامی ملیشیاؤں نے حلب شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں جنگ سے متاثرہ شہریون تک امداد کی فراہمی معطل ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے حلب میں جنگ بندی کے مطالبے جلو میں شام کے لیے عالمی امن مندوب اسٹیفن دی میستورانے کل منگل کو جنیوا میں امریکی اور روسی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں شام میں امن مذاکرات کی بحالی پر بات چیت کی گئی۔قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری برائے انسانی حقوق اسٹیفن اوپرائن نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ شام میں فوری جنگ بندی کے لیے فریقین پر دباؤ ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ حلب میں کم سے کم دو دن کے لیے جنگ بندی ناگزیر ہے تاکہ تین ہفتوں سے امداد سے محروم شہریوں کو بنیادی اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ حلب میں جنگ سے متاثرہ علاقوں میں بمباری کے باعث طبی مراکزتباہ ہوچکے ہیں۔ اس لیے متاثرہ شہریوں کو طبی امداد اور خوراک کی فراہمی کے لیے دو روزہ جنگ بندی ناگزیر ہوچکی ہے۔


Share: