ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / مشال کے قتل کے بعد سے بند یونیورسٹی کھول دی گئی

مشال کے قتل کے بعد سے بند یونیورسٹی کھول دی گئی

Mon, 22 May 2017 19:03:16  SO Admin   S.O. News Service

کوئٹہ،22مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی ایک ماہ سے زائد عرصے تک بند رہنے کے بعد پیر کو جزوی طور پر تدریسی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھول دی گئی۔13اپریل کو توہین مذہب کے الزام میں اس جامعہ کے ایک طالب علم مشال خان کو اسی یونیورسٹی کے مشتعل طلبا نے تشدد اور گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی بند کر دی گئی تھی۔مشال خان کے قتل کا واقعہ یونیورسٹی کے گارڈن کیمپس میں پیش آیا تھا جو تاحال بند ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اسے 25 مئی کو کھولا جائے گا۔پیر کو یونیورسٹی میں سکیورٹی انتہائی سخت ہیاور طلبا اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے یہاں پہنچی۔ یونیورسٹی میں ہر قسم کی سیاسی سرگرمی پر پابندی عائد ہے۔
دریں اثناء مردان پولیس نے یونیورسٹی کے ہاسپٹلز میں تلاش کی کارروائی میں اسلحہ سمیت متعدد غیر قانونی اشیا برآمد کیں اور کمروں کو کلیئر کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے حوالے کر دیا۔انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ سلامتی کے خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔مشال خان کی مشتعل طلبا کے ہاتھوں ہلاکت کی نہ صرف ملک بھر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مذمت دیکھنے آئی تھی اور محض الزام کی بنیاد پر ہجوم کا قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے اس واقعہ کو تشویشناک رجحان قرار دیا گیا۔اتوار کو مشال خان کا چالیسواں ان کے آبائی شہر صوابی کے علاقے زیدا میں ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر مشال کے والد اقبال جان نے ایک بار پھر اپنے بیٹے کے اصل قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔پولیس مشال خان کی ہلاکت کے واقعے پر متعدد افراد کو گرفتار کر چکی ہے جن میں یونیورسٹی کے طلبا کے علاوہ ایک استاد بھی شامل ہیں۔


Share: