طرابلس،27مئی(ایس ا ونیوز/آئی این ایس انڈیا)لیبیا کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے حامیوں اور مسلح ملیشیا کے درمیان لڑائی میں کم سے کم 28 افراد ہلاک اور 130 زخمی ہوگئے ہیں۔ لیبیائی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت اور باغیوں کی ’الغویل‘ زیرقیادت حکومت کی حامی ملیشیا کے درمیان وسطی لیبیا میں ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں تیس کے قریب افراد ہلاک ہوئے ہیں۔لیبیا میں سکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سابق چیئرمین ھاشم بشر نے بتایا کہ گذشتہ روز حکومت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جاری لڑائی میں 24 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ہلاک ہونے والے بیشتر افراد حکومت کے ماتحت وزارت داخلہ کے بریگیڈ کا حصہ ہیں۔ادھر دارالحکومت طرابلس میں چار عام شہریوں کی لاشیں بھی لائی گئیں جو اندھا دھند فائرنگ اور گولہ باری کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔
لیبیا میں حکومت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تازہ جھڑپیں کل جمعہ کو اس وقت شروع ہوئیں جب باغی گروپ ’الغویل‘ کے کرنل صلاح بادی کی قیادت میں ایک گروپ نے سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا۔ باغیوں نے الھضبہ البدری، اکواخ کالونی اور بو سلیم کالونی سمیت متعدد مقامات پر قبضہ کرلیا۔تاہم الغویل حکومت کی طرف سے لڑائی کے دوران ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ لیبی حکومت کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ لڑائی میں باغی ملیشیا کو بھی بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔الھضبہ جیل کی انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جیل پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔ لیبیا کی اسلامی جماعت کے رکن خالد شریف کے مقرب ٹی وی چینل کے مطابق الھضبہ جیل پر گولے گرنے سے متعدد قیدی زخمی ہوئے ہیں تاہم جیل انتظامیہ نے قیدیوں کے زخمی ہونے کی خبروں کی تردید کی ہے۔واضح رہے کہ الھضبہ جیل میں مقتول کرنل معمر قذافی کے بیٹے الساعدی القذافی، سابق وزیر اعظم البغدادی المحمودی عبداللہ السنوسی سمیت قذافی کی حامی سرکردہ شخصیات قید ہیں۔ حکومت کے قریبی ذرائع کا کہناہے کہ مخالف ملیشیا نے الھضبہ جیل کو توڑنے کی کوشش کی تھی تاہم اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔