ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / قطر دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق قوانین لاگو نہیں کر رہاہے:رپورٹ

قطر دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق قوانین لاگو نہیں کر رہاہے:رپورٹ

Wed, 31 May 2017 10:53:46  SO Admin   S.O. News Service

دبئی30مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی اخبار "نیویارک پوسٹ" نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ قطر نے شدت پسند جماعتوں کے لیے مالی رقوم جمع کرنے والی شخصیات کو اعلانیہ طور پر کام کرنے کی اجازت دے رکھی ہے اور ان میں بعض شخصیات کو دوحہ میں قانونی مامونیت حاصل ہے۔اخبار کی رپورٹ میں اس نتیجے پر پہنچا گیا ہے کہ " قطر میں العدید کے فضائی اڈے کی اہمیت ایسی وجہ نہیں جو دوحہ کی دہشت گردی کے لیے سپورٹ سے امریکی صرفِ نظر کے واسطے کافی ہو۔رپورٹ میں دہشت گردی کے لیے رقوم کی فراہمی سے متعلق امریکی وزارت خزانہ کے ایک سابق ماہر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ "قطر بڑی آسانی کے ساتھ دہشت گرد جماعتوں کو مالی رقوم کی فراہمی کے خلاف (امریکی وزارت خزانہ کے) قوانین لاگو کرنے سے انکار کر رہا ہے"۔ سابق امریکی ذمے دار نے مزید کہا کہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے مالی معاونین کے طور پر مندرج افراد قطر میں اعلانیہ کام کر رہے ہیں۔ان الزامات کی تصدیق امریکی ادارے Foundation for Defense of Democracies نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسی کوئی دلیل پیش کرنا ممکن نہیں جس سے ثابت ہو کہ قطر نے بین الاقوامی فہرستوں میں شامل دہشت گردی کے مالی معاونین کا تعاقب کیا ہو یا ان کو قید کیا ہو۔ رپورٹ میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ شام میں سرگرم تنظیم "جبہۃ فتح الشام" (جفش) کے لیے مالی رقوم جمع کرنے والی شخصیات کو دوحہ میں قانونی مامونیت حاصل ہے۔اسی سیاق میں "نیو یارک پوسٹ" اخبار کی رپورٹ میں اُن شخصیات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جن کے دہشت گردی سے تعلق کے باوجود قطر ان کی میزبانی کرتا ہے۔ قطر میں افغان تحریک طالبان کے سرکاری طور پر سفارتی دفتر کی موجودگی نے امریکا کو اس تشویش میں مبتلا کر دیا کہ یہ شدت پسند تحریک ممکنہ طور پر قطر کو اپنے لیے مالی رقوم کی فراہمی کے مرکز کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔


Share: