ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / قرآن کی مبینہ آتشزنی کے بعد کشیدگی، گھوٹکی میں ایک کا قتل

قرآن کی مبینہ آتشزنی کے بعد کشیدگی، گھوٹکی میں ایک کا قتل

Fri, 29 Jul 2016 16:12:46  SO Admin   S.O. News Service

کراچی 29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا) پاکستانی صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں ایک ہندو شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس جنوبی شہر میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کے مبینہ طور پر جلائے جانے پر گزشتہ کئی دنوں سے کشیدگی پائی جا رہی تھی۔خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی پولیس کے حوالے سے اٹھائیس جولائی بروز جمعرات بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کل بدھ کے دن ایک اٹھارہ سالہ ہندو لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جبکہ فائرنگ کی وجہ سے ایک دوسرا شخص زخمی بھی ہو گیا۔پاکستانی پولیس ندیم جیمز نامی شخص کی تلاش میں ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنے ایک مسلمان دوست کو موبائل فون کے ذریعے مذہب اسلام کے بارے میں ایک گستاخانہ نظم ارسال کی تھی۔گھوٹکی کے اعلیٰ پولیس اہلکار مسعود بنگش نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چار روز قبل ایک مقامی مسجد کے قریب سے مبینہ طور پر قرآن کی چند جلی ہوئی جلدیں ملی تھی، جس کے بعد ایک ہندو کو گرفتار بھی کرلیاگیاتھا۔مقامی حکام نے بتایا کہ گھوٹکی میں پولیس کا گشت سخت کر دیا گیا ہے تاکہ کسی نئے ناخوشگوار واقعے سے بچاجاسکے۔ اس شہر میں گزشتہ کئی دنوں سے ماحول کافی تناؤ کا شکار ہے۔بنگش کے بقول ہندو نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔بنگش نے بتایا کہ اس پرشدد واقعے کو قرآن کی جلدوں کے جلائے جانے کے مبینہ واقعے سے منسوب کرنا قبل از وقت ہو گا۔مسعود بنگش نے مزید کہا کہ شہر میں روزمرہ کی زندگی بحال ہوچکی ہے لیکن ممکنہ پرتشدد واقعات کے پیش نظر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں دوکانیں کھل چکی ہیں اورلوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بھی بحال ہو چکا ہے۔پاکستان میں توہین مذہب اور توہین رسالت کے خلاف نافذ سخت قوانین کے تحت ایسے کسی بھی مجرم کو سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے لیکن ابھی تک ایسے کسی مجرم کو سنائی گئی سزائے موت پرعملدرآمد نہیں کیاگیا۔تاہم عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ ایسے کسی مبینہ واقعے حتیٰ کہ افواہ پر بھی مشتعل اکثریتی مسلمان قانون کواپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں۔حالیہ عرصے میں پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ بھی نوٹ کیاگیاہے، جہاں طالبان اور دیگر شدت پسند گروہ باقاعدگی کے ساتھ مسیحی، سکھ، ہندو، احمدی اور شیعہ عقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

افغانستان کی 164ویں ملک کے طور پر عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او میں شمولیت
کابل29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)آج جمعے کے روز سے افغانستان نے 164ویں ملک کے طور پر عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او میں شمولیت اختیارکرلی ہے۔معیشت اور صنعت کی افغان وزارت کے ایک ترجمان مسافر قوقندی کے مطابق صدر اشرف غنی کی درخواست پر بدھ کے روز ایوانِ بالا کے ارکان جمع ہوئے اور اُنہوں نے چھ دیگر قوانین بھی منظور کر لیے، جو ڈبلیو ٹی او کی رکنیت کے لیے ضروری تھے۔ افغانستان نے اس تنظیم کی رکنیت کے لیے پہلی درخواست سن 2004ء میں دی تھی۔


Share: