ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / فرانس میں مساجد کی غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی زیرغور

فرانس میں مساجد کی غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی زیرغور

Sat, 30 Jul 2016 16:44:06  SO Admin   S.O. News Service

پیرس30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ جہادی حملوں کے تناظر میں وہ ملک میں مساجد کی غیر ملکی مالی امداد پر عبوری پابندی عائد کرنے کا سوچ رہے ہیں۔فرانس کے وزیر اعظم مانوئل فالس نے جمعے کواس بارے میں اپنا بیان دیتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے ماڈل پر زور دیا۔ فرانس میں ہونے والے پے در پے دہشت گردانہ حملوں اور واقعات کے بعد سے پیرس حکومت اور موجودہ وزراء سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ خاص طور سے شمالی فرانس میں منگل چھبیس جولائی کو ایک کلیسا پر ہونے والے حملے کے بعد سے حکومت پر سکیورٹی انتظامات میں کوتاہی سے کام لینے کے الزامات سامنے آ رہے ہیں۔ اس دہشت گردانہ کارروائی میں دو عسکریت پسندوں نے ایک کلیسا پر حملہ کر کے کئی افراد کو یرغمال بنا لیا تھا اور حملہ آوروں نے ایک پادری کا گلا بھی کاٹ دیا تھا اور بعد میں وہ خود بھی ایک کمانڈو آپریشن میں مارے گئے تھے۔فرانسیسی روزنامے لے مونڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے مانوئل فالس نے کہاکہ وہ ایک غیرمعینہ مدت کے لیے فرانس کی مساجد کی غیر ملکوں سے مالی معاونت پر پابندی کے بارے میں کھُلے ذہن سے غور و خوض کررہے ہیں۔فالس کاکہناتھاکہ مساجد کی تعمیر کی کسی غیر ملک کی طرف سے مالی معاونت نہیں ہونی چاہیے۔فرانس کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ مساجد کے اماموں کی تربیت فرانس میں ہی ہونی چاہیے کسی اور ملک میں نہیں۔ فالس کے مطابق فرانس کے وزیر داخلہ برنار کازینوا، جن کی ذمہ داریوں میں مذہبی امور کی نگرانی بھی شامل ہے، فرانس کے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے ماڈل کی تشکیل پر کام کر رہے ہیں۔فرانس میں دو ہفتے سے کم عرصے کے دوران ہونے والے دوسرے جہادی حملے کے بعد ہی سے فرانس کے وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ دونوں پر تنقید میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ہی سے مستعفی ہونے کے مطالبات سامنے آنے لگے ہیں۔فرانس میں مختلف حلقوں میں غصے کی لہر اُس وقت دوڑ گئی تھی جب یہ خبرعام ہوئی کہ حملہ آوروں میں سے ایک 19 سالہ عادل کرمیش، شام کا سفر کرنے کی اپنی دوسری کوشش کے بعد دہشت گردی کے الزام میں مقدمے کی سماعت کا انتظار کرتے ہوئے جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔الیکٹرانک آلات کی مدد سے کرمیش کی نقل و حرکت پر نظر رکھی گئی تھی لیکن اس کے باوجود اُسے ویک ڈے کی صبح گھر سے نکلنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔اسی چیز نے اُسے اور اُس کے معاون اور شریک ملزم کو شہر نارمنڈی کے قریب رُوئیں کے مقام پر ایک چرچ میں داخل ہو کر وہاں موجود متعدد افراد کو یرغمال بنانے اور 86سالہ پادری کا گلا کاٹ دینے کا موقع مل گیا۔

عمر قید کاٹنے والے چاڈ کے سابق آمر کو ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم
چاڈ30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)چاڈ میں عمر قید کاٹ رہے سابق آمر حسین حبری کو ان کے دورِ حکومت میں ظلم وستم سے متاثر ہونے والے ہزاروں افرادکوہرجانہ ادا کرنے کا حکم سنا دیا گیا ہے۔ افریقی یونین کی خصوصی کورٹ نے کہا ہے کہ حبری سن انیس سو بیاسی تا انیس سونوے کے دوران جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے اور قید و بند کی صعوبتیں کاٹنے والوں کی فی کس تیس ہزار یورو تک کا ہرجانہ ادا کریں۔ اسی عدالت نے حبری کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تیس مئی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔


Share: