تہران7مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ایرانی فوج نے صدر حسن روحانی کو ان کے دفاعی پروگرام سے متعلق بیان پر متنبہ کیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق روحانی نے ایرانی میزائلوں پر اسرائیل مخالف نعرے لکھنے کے معاملے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔انتخابی مباحثے کے دوران روحانی نے حیران کن طور پر ملکی انقلابی گارڈز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مثال کے طور پر انہوں نے اس بات پر تنقید کی کہ بیلاسٹک میزائلوں کے تجربات سے قبل ان پر اسرائیل مخالف نعرے تحریر کے جاتے ہیں۔19 مئی کو ایران میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ہونے والے ایک مباحثے کے دوران حسن روحانی کا کہنا تھا، ’’ہم نے دیکھا کہ وہ کیسے میزائلوں پر نعرے تحریر کرتے ہیں اور انہوں نے جوہری معاہدے کی راہ روکنے کے لیے کیسے زیر زمین میزائلوں کے ذخائر دکھائے۔‘‘ایرانی مسلح افواج کے ترجمان جنرل مسعود جزائری نے اس کے رد عمل میں کہا ہے کہ میزائل پروگرام کا جوہری معاہدے کے ساتھ ’کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں‘ تھا۔ ایران کے سرکاری براڈکاسٹرIRIBکی ویب سائٹ کے مطابق جزائری کا کہنا تھا، ’’ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں اور مشورہ دیتے ہیں کہ صدارتی امیدوار ملک کے حساس عسکری اور دفاعی معاملات کے بارے میں متنازعہ بیانات دینے اور لوگوں کو غلط معلومات فراہم کرنے سے بازرہیں۔‘‘جزائری کا مزید کہنا تھا، ’’زیر زمین میزائل سائٹس کی موجودگی اسلامی جمہوریہ ایران اور اس قوم کے دشمنوں کے خلاف ایک اہم دفاعی عنصر ہے۔‘‘ایران کاکہناہے کہ اس کے بیلاسٹک میزائل تجربات اس کے قانونی دفاعی پروگرام کا حصہ ہیں اور یہ تجربات 2015ء میں مغربی ممالک کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کی کسی طور خلاف ورزی نہیں ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے جواب میں ایران کے خلاف عائد بین الاقوامی پابندیوں کاخاتمہ ہواتھا۔تاہم امریکانے ان میزائل تجربات کو بنیاد بنا کر ایران کے خلاف تازہ پابندیاں عائد کی ہیں کیونکہ امریکا کی دلیل ہے کہ ان میزائلوں کو مستقبل میں جوہری ہتھیار لے جانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔براہ راست نشرہونے والے مباحثے کے دوران روحانی کا کہنا تھا، ’’لوگوں کو صاف صاف بتاؤ کہ آپ (جوہری معاہدے) کے بار ے میں کیا کریں گے؟ ۔آپ تمام لوگ اس کے خلاف تھے۔‘‘اگلے ایرانی انتخابات میں صدارتی دوڑ میں شامل تمام چھ امیدوار ایران اور مغربی ممالک کے ساتھ طے شدہ جوہری ڈیل کے حامی ہیں تاہم روحانی نے اپنے قدامت پسند مخالفین پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے معاہدے کے لیے جاری مذاکراتی عمل کے دوران اس کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی تھی۔ ٹیلی ویڑن پر براہ راست نشر ہونے والے مباحثے کے دوران روحانی کا کہنا تھا، ’’لوگوں کو صاف صاف بتاؤ کہ آپ (جوہری معاہدے) کے باریمیں کیا کریں گے؟ آپ تمام لوگ اس کے خلاف تھے۔‘‘روحانی کا اسموقع پر مزید کہنا تھا، ’’جب ٹرمپ نے عہدہ صدارت سنبھالا تو آپ خوشیاں منا رہے تھے کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاہدے کو ختم کر دیں گے۔ آج لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ کیا پابندیاں اور محاذ آرائیاں واپس لوٹ رہی ہیں یا نہیں۔‘‘