تل ابیب،25جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفترسے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دو روز قبل اردن کے دارالحکومت عمان میں قائم اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی سفارتی عملہ واپس آگیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے دفترسے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اردنی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے میں ایک سیکیورٹی اہلکار کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ اس واقعے کے بعد اردن اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے اور اسرائیل نے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا ہے۔
ادھر اردنی حکام کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی جنرل کی زیرنگرانی سفارت خانے میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل عمان میں اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے میں دو اردنی شہری ہلاک اور ایک اسرائیلی زخمی ہوگیا تھا۔اس واقعے کی تحقیقات کے لیے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کیے جا رہے ہیں۔ تحقیقات میں ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی جنرل، ملٹری انویسٹی گیشن یونٹ اور عمان پولیس سمیت کئی دوسرے سیکیورٹی ادارے شامل ہیں۔
ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعہ فرنیچر کا کام کرنے والے دو افراد اور ایک فلیٹ کے مالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کا نتیجہ ہے۔ عمان میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کی رہائش گاہ کے لیے استعمال ہونے والی ایک عمارت میں بڈ روم کے لیے فرنیچر کا انتظام کرنے والے دو افراد کے درمیان تنازع کشیدگی کا موجب بنا۔ ان دونوں افراد کو عمارت میں رہائش پذیر ایک اسرائیلی سفارت کار کے فلیٹ میں فرنیچر مہیا کرنا تھا مگر ان دونوں اور بلڈنگ کے مالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی اور نوبت فائرنگ تک جا پہنچی۔ فائرنگ کے واقع میں اسرائیلی سفارت کار سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔ بعد ازاں زخمی ہونے والے دو اردنی شہری اسپتال میں دم توڑ گئے۔