نئی دہلی،27فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)قومی دارالحکومت کے رامجس کالج میں گزشتہ دنوں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی)کے بائیں بازو کے نظریات کی اسٹوڈنٹ تنظیم آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (آئیسا)کے طلبہ پر حملے کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے۔اس واقعہ پر مرکزی وزیر داخلہ کرن رججو کے ایک بیان پر سی پی ایم لیڈر ڈی راجہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ، رججو ہی نہیں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ان کے وزیر ان سب کو دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔راجہ نے بی جے پی پر زور دیا کہ وہ بغض پرمرکوزمہم کو بند کرے۔مرکزی وزیر کرن رججو نے کہا ہے کہ جو بھی ملک توڑنے کی کوشش کرے گا یا دہشت گردوں کی مدد کرے گا وہ ملک مخالف ہی سمجھا جا سکتا ہے۔اس پرراجہ نے کہا کہ بی جے پی کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ حکومت اور اس کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو دھمکاکر دبا نہیں سکتی۔سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ جو بھی حکومت اور بی جے پی کی پالیسیوں پر تنقید کر رہا ہے اس کوملک مخالف ہی کہہ کر دھمکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ادھر جے ڈی یو کے سینئر لیڈر شرد یادو نے بھی رججو کے بیان پر تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے آزادی کی لڑائی میں حصہ نہیں لیا تھا،اس لیے انہیں ایسے معاملے میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ رججو ایک ذمہ داری کا عہدہ سنبھال رہے ہیں ،اس لئے انہیں ایسے غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہئے۔یادو نے کہا کہ جنہوں نے ملک کی آزادی کے لئے جنگ لڑی ہے انہیں ہی ملک کی فکر کرنی چاہئے۔