ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / دفعہ 35 اے پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بی جے پی بوکھلاہٹ کی شکار ہے: نیشنل کانفرنس

دفعہ 35 اے پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بی جے پی بوکھلاہٹ کی شکار ہے: نیشنل کانفرنس

Sat, 17 Nov 2018 12:38:40  SO Admin   S.O. News Service

سری نگر:17نومبر (ایس او نیوز) نیشنل کانفرنس نے بی جے پی لیڈراور وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے اس بیان کو یکسر مسترد کیا ہے، جس میں انہوں نے نیشنل کانفرنس سے35 اے پریوٹرن کی وضاحت طلب کی ہے۔

پارٹی کے صوبائی صدرناصراسلم وانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں منہ کی کھانے کے بعد بی جے پی لیڈرشپ مکمل طورپربوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہےاوراپنی ناکامیوں کو چھپانے کےلئے آئے روزمن گھڑت اورفریبی بیان بازی کررہے ہیں. انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کسی بھی صورت میں 35 اے پرکوئی سمجھوتہ کرنے کےلئے تیارنہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے گذشتہ سماعت کے دوران ریاستی حکومت کے وکلاء کی طرف غلط پیروی کرنےکے بعد ریاست کے گورنرستیہ پال ملک کوایک میمورنڈم کے ذریعے اس بات کی درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ میں اس وقت تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جائے، جب تک نہ ریاست میں ایک عوامی حکومت قائم ہوجائے، جس پر گورنر صاحب نے حامی بھی بھرلی۔

ناصر اسلم وانی نے کہا کہ دفعہ35 اے کا دفاع ریاست کی عوامی منتخبہ حکومت کرے گی اوراس کی گونج پارلیمنٹ میں بھی اٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرہم الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کریں گے، پھربھی عوام ہمیں انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مجبورکریں گے، کیونکہ ریاستی عوام نے بی جے پی اس کی مقامی شاخوں اورحواریوں کےعزائم کو بخوبی بانپ لیا ہے۔عوام یہ بھی جان گئے ہیں کہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس اوردیگر مقامی جماعتوں کی عدم شرکت سے کسی طرح بی جے پی اوراس کے حواری کشمیرمیں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ریاست کے تشخص اورخصوصی پوزیشن کے دفاع کے لئے الیکشن لڑیں گے، جس کی حمایت ریاست کے ہرکونےسے لوگوں نے کی ہے۔

ناصراسلم وانی نے کہا کہ جتیندرسنگھ کے بیان سے بی جے پی اوراس کے حواریوں کی پریشانیاں صاف جھلک رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس اوردیگرمقامی جماعتوں کی عدم شرکت اورکانگریس کے کمزورمقابلے کے باوجود بی جے پی ریاست میں حال ہی اختتام پذیر بلدیاتی انتخابات میں کچھ خاص نہ کرپائی اور بی جے پی کواب یہ بات ستا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتیندرسنگھ کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ آئندہ آنے والے الیکشن بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کی طرح یکطرفہ مقابلہ نہیں ہوں گے اور ہم بی جے پی کو اسمبلی میں آسان راہ داری فراہم نہیں کریں گے۔


Share: