مقبوضہ بیت المقدس،28جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)فلسطینی اتھارٹی نے قبلہ اول (مسجد اقصیٰ) کے دفاع کے لیے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی مسلسل مساعی حرم قدسی میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے عالمی رہ نماؤں سے رابطوں کا خیر مقدم کیا ہے۔
جمعرات کو قاہرہ میں عرب لیگ کے وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطینی قوم دفاع قبلہ اول کے لیے شاہ سلمان کی مساعی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے حرم قدسی میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے علاقائی رہ نماؤں، عرب سربراہان اور عالمی رہ نماؤں سے رابطے کرکے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی مسلسل کوششوں اور مداخلت سے صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ پرعاید کردہ پابندیاں اٹھانے پر مجبور ہوئی ہے۔
قاہرہ میں عرب لیگ کے وزراء خارجہ اجلاس کے دوران ریاض المالکی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے کے بعد بھی معرکہ القدس ختم نہیں ہوا۔ جب تک مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیل کا 50 سال سے جاری ناجائز تسلط ختم نہیں ہوجاتا القدس کی آزادی کے لیے کوششیں جاری رکھیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل قبلہ اول اور حرم قدسی پر پابندیاں عاید کرکے عالم اسلام اور عرب دنیا کو ایک نئے امتحان میں ڈالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنے گا۔ ہماری جدو جہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک القدس کو آزاد کرائے جانے کے بعد آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار نہیں دیا جاتا۔