ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / حکومت بہار کو شہاب الدین کو جیل سے باہر لانا ہوگا: نظرعالم۔بہارکے 38 ضلعوں میں شہاب کی حمایت میں ہوگا آندولن: کارواں

حکومت بہار کو شہاب الدین کو جیل سے باہر لانا ہوگا: نظرعالم۔بہارکے 38 ضلعوں میں شہاب کی حمایت میں ہوگا آندولن: کارواں

Mon, 20 Feb 2017 12:23:28  SO Admin   S.O. News Service

دربھنگہ،19؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اعلان شدہ پروگرام کے مطابق آج آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے کارواں کے قومی صدر نظرعالم کی صدارت میں شام6.30 ناکام نمر۵ سے مرزاپور کے راستے پونم سنیما روڈ ہوتے ہوئے دربھنگہ ٹاور تک سیوان کے سابق ممبرپارلیمنٹ ڈاکٹر محمدشہاب الدین کی حمایت میں کینڈل مارچ نکالا۔کینڈل مارچ دربھنگہ ٹاور پہنچ کر سبھامیں تبدیل ہوگیا۔ اس بیچ کینڈل مارچ میں لالو۔نتیش مردا باد، بہار کا نیتا کیسا ہو شہاب الدین جیسا ہو، نتیش۔لالو ہوش میں آؤ، شہاب الدین کو واپس لاؤ، جیسے خوب نعرے بھی لگائے گئے۔ دربھنگہ ٹاور پر سبھا کے بعد بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور راجد لیڈر لالو پرساد کا پتلا نذرآتش کر احتجاج کی صدا بلند کی گئی۔ سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کارواں کے قومی صدرنظرعالم نے بہار سرکارپر سیدھا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بہار سرکار ایک سازش کے تحت شہاب الدین کو جیل میں رکھے ہوئی ہے۔ اسے ڈر ہے کہ یہ شخص عام جنتا کا نیتا ہے اس کے باہر رہنے سے نتیش سرکار کے لئے اچھانہیں ہے۔مسٹرعالم نے نتیش۔لالو پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جس عدم تحفظ کے ماحول میں رات کے 1.30 بجے شہاب الدین کو سیوان کی جیل سے بیور جیل اور بیور جیل سے دہلی کے تہاڑ جیل بھیجا گیا ہے اس سے صاف طور پر ثابت ہوتا ہے کہ نتیش ۔ لالو شہاب الدین کا انکاؤنٹر کرانا چاہتے ہیں تاکہ پھر سے کوئی مسلم لیڈر نہیں اُبھرسکے۔لیکن نتیش ۔لالو یہ کیوں بھول گئے کہ شہاب الدین کو اندر رکھو یا باہر ان کے حمایتی کسی بھی حال میں اگلا وزیراعلیٰ نتیش کمار کو نہیں بننے دیں گے۔مسٹرعالم نے سبھا کے ذریعہ نتیش کمار کو چتاونی دیتے ہوئے کہا کہ آج سے جو آندولن کی شروعات کی گئی ہے وہ بہار کے 38 ضلعوں میں ہوگا۔ اگر اس کے بعد بھی نتیش نے اپنی دوہری پالیسی میں بدلاؤ نہیں کیا تو پٹنہ کا گھیراؤ کریں گے اور ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے سبھی انصاف پسند عوام کے بیچ بیداری مہم چلاکر سرکار کی عوام مخالف پالیسی کو اُجاگر کریں گے۔کچھ دنوں سے ایسا لگتا ہے کہ نتیش۔لالو دونوں بہار میں آر ایس ایس کے مینوفسٹو پر کام کرنے لگے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نتیش کمار نے بھاجپا سے اندرونی تال میل کرکے مسلم لیڈرشپ کو ختم کرنے، مسلمانوں کے ترقیاتی کاموں کو نہیں کرنے اور شہاب الدین کے ساتھ سازش رچ کر مسلمانوں کو کمزور کرنے کا کام کررہے ہیں۔ لیکن میں نتیش۔لالو دونوں نیتا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ بہار میں کسی بھی حال میں آر ایس ایس کے مینوفسٹو پر نتیش کمار جی آپ کو کام کرنے نہیں دیں گے۔ وہیں کارواں کے قومی ترجمان اکرم صدیقی نے بھی نتیش۔لالو پر جم کر بھراس نکالتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ خوش فہمی میں نہیں رہیں۔بہار کی عوام دونوں نیتا کی دوغلی پالیسی کو اچھی طرح سمجھ چکی ہے اس لئے اگلے انتخاب میں ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کی تیاری ہم لوگ کرچکے ہیں۔یہ دونوں نیتا کی بہار میں جب کوئی اوقات نہیں تھی تو اس وقت شہاب الدین ان کے لئے وکاس پروس نیتا ہوا کرتے تھے اور آج جب وہی شہاب الدین وِکاس پروس ایم پی کے ساتھ ساتھ عام عوام کے نیتا کے طور پر اُبھر کر عوام کی آواز بن رہا ہے تو سازش رچ کر بہار سے تہاڑ بھیج دیا گیا ہے۔ نتیش۔لالو بتائیں کہ 11 سالوں میں شہاب الدین نے بہار میں کون سا امن وامان بگاڑا ہے خاص کر سیوان میں۔مسٹرصدیقی نے آگے کہا کہ نتیش۔لالوبہت جلدبھول گئے کہ بھاجپا کو بہار سے بھگانے اور انہیں کرسی پر بٹھانے میں یہی مسلمان کے نیتا اور ووٹرہیں جنہوں نے سوفیصدی ووٹ دے کر گدی سونپا ہے۔ اگر ہم گدی دے سکتے ہیں تو گدی چھین بھی سکتے ہیں۔ وہیں شاہ عماد الدین سرور ، پپو خان،جاوید کریم ظفر،خالدحسین اور صباحت افتخار نے بھی سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک شہاب کو جیل کے اندر رکھ کر زیادہ دنوں تک نتیش۔لالو مسلمانوں کو ٹھگ نہیں سکتے۔ ہم لوگ بھی دیکھنا چاہتے کہ شہاب کو انصاف ملنے تک جو آندولن آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے شروع کیا ہے اس کو سرکار کس طرح سے لیتی ہے۔ بہار سرکار کو ہرحال میں شہاب الدین کو جیل سے باہر لانا ہوگا نہیں تو یہ آندولن بہار سے دہلی تک جائے گا اور نتیش کمار کا وزیراعظم بننے کا جوخواب ہے وہ دھرا کا د ھرا رہ جائے گا۔ دربھنگہ کے بعد اگلاآندولن مدھوبنی میں مورخہ ۲۱؍فروری ۲۰۱۷ء کو ہوگا۔ اس پروگرام میں تنویرعالم، زبیرعالم، مظہرالاسلام ،مدھوبنی ضلع کنوینر محمداخلاق صدیقی،شمس تبری جگنو،فدا حسین بھٹو قریشی، مرزا نہال بیگ، اسعد ندوی، محمدعرش الدین، اسعد ندوی،ہمایوں شیخ، عبدالقدوس ساگر وغیرہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
 


Share: