ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / حضرت مسیح کی تقلید میں پانی پر چلنا جان لیوا ثابت ہوا مگر مچھوں نے دریا میں چلنے والے پادری کو چیر پھاڑ کرکھالیا

حضرت مسیح کی تقلید میں پانی پر چلنا جان لیوا ثابت ہوا مگر مچھوں نے دریا میں چلنے والے پادری کو چیر پھاڑ کرکھالیا

Tue, 16 May 2017 18:22:50  SO Admin   S.O. News Service

ہریرا،16مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)افریقی ملک زمبابوے میں ایک پادری کے لیے حضرت مسیح کی تقلید میں پانی پر چلنے کی کوشش جان لیوا ثابت ہوئی جس کے نتیجے میں دریا میں موجود مگر مچھوں نے پادری کو چیر پھاڑ کر کھالیا۔ یہ واقعہ ’Crocodile River‘ میں اس وقت پیش آیا جب ایک پادر نے انجیل کی روایت کے مطابق حضرت مسیح کی طرح پانی پر چلنے کی کوشش کی۔ اس دوران تین مگر مچھوں نے دریا کے پانی میں چلنے والے پادری کو دبوچ لیا اور اسے چیر پھاڑ کر کھا گئے۔اخبار ’زمبابوے ٹوڈے‘ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’آخری ایام قدیس چرچ‘ کے نگران پادری ‘جوناتھن متیھتوا‘ کو دریا میں چلنے کا شوق اس وقت چرایا جب انہوں نے حضرت مسیح کی تقلید میں پانی میں چلنے کا پروگرام بنایا۔ وہ پانی میں چل کر دریا عبور کرنا چاہتے تھے مگر ابھی وی چند قدم ہی پانی میں اترے تھے کہ تین مگر مچھوں نے ان کا تعاقب کیا۔’وکی پیڈیا‘ پر موجود معلومات کے مطابق ’ Crocodile River‘ کی لمبائی 1000 کلو میٹر ہے اور اسے مگر مچھوں کی وجہ سے کافی شہرت حاصل ہے۔ دریا کے دونوں کنارے ایک دوسرے سے دور ہیں اور ایک سے دوسرے کنارے تک پہنچنا اتنا آسان نہیں۔
گذشتہ اتوار کو مذکورہ پادری نے چرچ میں آنے والے عیسائیوں کو بتایا کہ انجیل کی روایت کے مطابق 2000 سال پہلے حضرت مسیح نے شمالی فلسطین میں ’بحر الجلیل‘ کو عبور کیا تھا۔ ان کے پاس پانی میں ڈوبنے سے بچنے کا کوئی انتظام نہیں تھا مگر وہ پانی کے اوپر چلتے ہوئے وسرے کنارے پر جا پہنچے تھے۔ یہ ان کے معجزات میں سے ایک معجزہ تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہپادری جوناتھن نے اپنے پیروکاروں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ حضرت مسیح علیہ السلام کی تقلید میں پانی پر چلیں گے۔ وہ کئی دن مسلسل روزے رکھتے اور عبادت کرتے رہے ہیں۔ مگر پانی میں اترنے کے صرف دو منٹ کے بعد مگرمچھوں نے انہیں شکار کرلیا۔زمبابوے کے اخبار سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہدین ’ڈیکون‘ نے بتایا کہ پانی سے پادری کے خون آلود کپڑے اور جوتے ہی مل سکے ہیں۔


Share: