واشنگٹن 28جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)امریکی وزیردفاع آشٹن کارٹر نے انکشاف کیا ہے کہ شدت پسند گروپ دولت اسلامیداعش کے خلاف برسرپیکار عالمی اتحادشمالی شام کے محاذ جنگ کے ساتھ ساتھ اب جنوبی شام سے بھی داعش کے خلاف نیا محاذ کھولنیکی تیاری کررہا ہے۔ امریکی وزیردفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ جنوبی شام کے محاذ سے داعش کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں اردن جیسے اتحادی ممالک پر دباؤ میں کمی آئے گی۔ اسی طرح شام اور عراق میں داعش کے خلاف دوسرے محاذوں پر جاری آپریشن کو تقویت ملے گی۔ادھر ایک دوسری پیش رفت میں امریکی قیادت میں اتحادی فورسز کو منبج شہر سے داعش کے بارے میں اہم معلومات اور اعدادو شمار پرمبنی دستاویزات حاصل ہوئی ہیں۔ اس شہر میں داعش کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ڈیموکریٹک فورسزنے شدت پسندوں کووہاں سے نکال باہر کیا تھا۔ داعشی جنگجو فرار کے دوران اہم دستاویزات ساتھ لے جانے میں ناکام رہے تھے۔
فرانس میں پولیس کی معاونت کے لیے10ہزار فوجی اہلکار تعینات
پیرس28جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فرانس کی حکومت نے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر پولیس کی معاونت اور امن وامان برقرار رکھنے کے لیے10ہزار فوجی اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔فرانسیسی وزیر دفاع جان ایف لورڈیان نے ایک بیان میں بتایاکہ شہریوں کے تحفظ بالخصوص ملک میں ہونے والی تقریبات کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے10ہزار فوجی بھی تعینات کیے جارہے ہیں جو امن وامان کے قیام میں پولیس کی مدد کریں گے۔مسٹر لورڈیان نے کہا کہ ہم نے وزیرداخلہ کے ساتھ ملک میں امن وامان کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ ملک کو امن وامان کے قیام کے لیے مزید فورسزکی ضرورت ہے۔ شہری آبادی کے تحفظ اور سیاحتی مقامات میں سیکیورٹی کے لیے مزید فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرس میں4000اور ملک کے دوسرے شہروں میں6ہزار مزید فوجی تعینات کیے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی وزیر دفاع نے کہا کہ پولیس کی معاونت کے لیے فوج کو سڑکوں پر سیکیورٹی کی ذمہ داری سونپا شدت پسند گروپ دولت اسلامی داعش کے خلاف ہماری جنگ کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ داعش کے جنگ کے لیے فرانس بیرون ملک آپریشن جاری رکھے گا۔ پارلیمنٹ نے رواں سال ستمبر میں فرانسیسی بحری بیڑاچارل ڈیگال عراقی فورسز کی معاونت کے لیے روانہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ستمبر کے اوائل ہی میں متحدہ عرب امارات اور اردن سے فرانسیسی طیارے داعش کے ٹھکانوں پربمباری میں مزید شدت لائیں گے۔انہوں نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں سے اپیل کی کہ وہ موجودہ کشیدگی کے دوران ایک دوسرے کی عبادت گاہوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔