ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / تعمیر نوکے منصوبوں کاجائزہ لینے کیلئے قطری سفیر کی غزہ آمد

تعمیر نوکے منصوبوں کاجائزہ لینے کیلئے قطری سفیر کی غزہ آمد

Fri, 29 Jul 2016 16:32:53  SO Admin   S.O. News Service

غزہ 29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ قطری کمیٹی کے چیئرمین محمد العمادی اچانک خصوصی دورے پر غزہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے دوحہ کے تعاون سے جاری تعمیراتی منصوبوں کا جائزی لیا اور مقامی فلسطینی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ قطری سفیر محمد العمادی کل جمعرات کو اچانک شمالی غزہ سے ایریز گذرگاہ سے غزہ میں داخل ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کچھ روز تک غزہ کی پٹی میں قیام کریں گے جہاں ان کی ملاقات اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی قیادت کے ساتھ ساتھ دیگرسیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں سے بھی ہو گی۔فلسطینی حکومت کے ایک ذریعے نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ العمادی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے درمیان مفاہمتی معاملات پر بات چیت کے لیے آئے ہیں۔ ان کی غزہ آمددوحہ میں حماس اور تحریک فتح کے درمیان ہونے والی بات چیت کو آگے بڑھانے کا حصہ ہے۔خیال رہے کہ قطرنے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ سے بتاہ ہونے والے مکانات اور دیگر منصوبوں کے لیے50کروڑڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت کے سلسلے میں ہونے والی مساعی میں بھی قطر گہری دلچسپی لے رہا ہے۔

مالی مراعات سے محرومی اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی سزاء کا نیا قانون
مقبوضہ بیت المقدس29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے، جس میں قرار دیا گیا ہے کہ کسی فلسطینی خاندان کا کوئی فرد اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں ملوث پایا گیا تو اس خاندان کی مالی مراعات چھین لی جائیں گی۔ پارلیمنٹ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی سزا کا نیا قانونی مسودہ فیوچر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یعقوب بیری نے پیش کیا تھا۔ اگرچہ یہ جماعت اپوزیشن سے تعلق رکھتی ہے مگر حکومتی اتحاد نے بھی اس مسودہ قانون کی حمایت کی۔ گذشتہ روز اس قانونی مسودے پر رائے شماری کی گئی تو 57ارکان نے اس کی حمایت اور 13نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔عبرانی اخبار یسرائیل ھیوم کی رپورٹ کے مطابق یہ قانون ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب حال ہی میں داخلی سلامتی کے خفیہ اداریشاباک نے پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سنہ 1948ء کے اندرون میں رہنے والے 73 فی صد نوجوان اسرائیل کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں حصہ لیتے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیاتھاکہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اندرون اسرائیل کے فلسطینی بھی بڑی تعداد میں صہیونی ریاست کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کاروں کی مدد کے مرتکب ہوتے رہے ہیں۔


Share: