انقرہ25فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے مجوزہ آئینی ترامیم پر ہونے والے ریفرینڈم کے حق میں حکمراں جماعت کی باضابطہ ’’ہاں‘‘ مہم کا آغاز کر دیاہے۔بن علی نے ہفتے کے روز اس مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ’’مجوزہ نئے نظام کے نفاذ سے ایک مضبوط ترکی کی راہ ہموار ہوگی،وہ دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کر سکے گااورمعیشت کو مزیدمضبوط بنانے میں مددملے گی‘‘۔انھوں نے کہا کہ ’’ ہم مستقبل میں ایک مضبوط ترکی کے لیے پہلا قدم اٹھارہے ہیں‘‘۔ مجوزہ آئینی ترامیم کے نتیجے میں جدید ترکی میں پہلی مرتبہ ایک انتظامی صدارتی نظام رائج ہوگا۔واضح رہے کہ ان ترامیم کو متنازعہ اور دور رس نتائج کی حامل قرار دیا جارہا ہے۔اس صدارتی نظام کے نفاذ کے بعد صدرکووزراء کے تقرراورانھیں برطرف کرنے کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔جدید ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم کاعہدہ ختم کردیاجائے گا اور اس کی جگہ ایک یا ایک سے زیادہ نائب صدور لیں گے۔ان دستوری ترامیم پر توقع ہے کہ اپریل میں عوامی ریفرینڈم کا انعقاد ہوگا اور عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔