ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بم دھماکوں میں لوگوں کی جان لینے والوں کو عبوری ضمانت یا پیرول نہیں ملے گی :سپریم کورٹ

بم دھماکوں میں لوگوں کی جان لینے والوں کو عبوری ضمانت یا پیرول نہیں ملے گی :سپریم کورٹ

Tue, 21 Feb 2017 12:00:38  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،20؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) بم دھماکوں میں لوگوں کی جان لینے والوں کے خلاف سخت رخ اپنا تے ہوئے سپریم کورٹ نے ایک اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سنگین جرائم کے ذریعے معصوم لوگوں کو قتل کرنے والوں کے لیے بہتر ہے کہ وہ اپنے خاندان سے رشتوں کو بھول جائیں، ایسے لوگوں کو عبوری ضمانت یا پیرول نہیں دی جا سکتی۔سپریم کورٹ نے دہلی کے لاجپت نگر میں 21؍مئی 1996کو ہوئے بم دھماکے میں سزا یافتہ محمد نوشاد کی عبوری ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔مجرم نوشاد نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے اپنی بیٹی کی شادی میں شامل ہونے کے لیے ایک ماہ کے لیے عارضی ضمانت کی درخواست داخل کی تھی، درخواست میں نوشاد کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ 14؍جون 1996سے ہی جیل میں بند ہے اور اسے اب تک 20سال سے زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے، 28؍فروری کو اس کی بیٹی کی شادی ہے ،جس میں اس کو شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے خود کہا تھا کہ اس کے خلاف کوئی براہ راست ثبوت نہیں ہے ،لیکن اسے مجرم قرار دیا تھا اور اس معاملے میں ماسٹر مائنڈ کہے جانے والے دونوں ملزم بری ہو چکے ہیں، اس کے خلاف 10ثبوتوں میں سے زیادہ تر کو ہائی کورٹ مسترد چکا ہے،ایسے میں سپریم کورٹ اس کو بیٹی کی شادی کے لیے عارضی ضمانت دے۔اس معاملے میں عدالت نے دہلی پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی اور پولیس نے کہا ہے کہ یہ بات صحیح ہے کہ 28؍فروری کو اس کی بیٹی کی شادی ہے،لیکن پیر کو ہوئی سماعت میں چیف جسٹس کھیہر کی بنچ نے عبوری ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کی جان لینے والے دہشت گرد کو خاندانی ضروریات کے لیے بھی عبوری ضمانت یا پیرول نہیں ملے گا۔عدالت عظمی نے کہا کہ بہتر ہے کہ وہ خاندان سے رشتوں کو بھول جائیں۔غورطلب ہے کہ نوشاد کو 14؍جون 2016کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اس کے پاس سے دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہونے کا دعوی کیا تھا ۔


Share: