دبئی7مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بحرین کی وزارت خارجہ نے لبنان میں شامی حکومت کے سفیرکے بیان کی پْر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان مملکتِ بحرین کے اندرونی معاملات میں ناقابلِ قبول مداخلت اور امور کی حقیقت سے واضح انکار ہے۔لبنان میں شامی حکومت کے سفیر نے ایران کے حمایت یافتہ چینل اللؤلوکو دیے گئے ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ بحرین فرقہ وارانہ تنازعات بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سفیرکاکہناتھاکہ میرے نزدیک اس ریاست (بحرین) نے خود کو اور خطے کو بلا جواز تنازعات میں ملوث کر لیاہے۔ایران نے بیروت میں بشار حکومت کے سفیر علی عبدالکریم کے ذریعے اپنے موقف کی ترجمانی کروائی۔ ایک مرتبہ پھر یہ واضح مداخلت ہے جو ایرانی چال بازیوں کو عیاں کر رہی ہے۔اس حوالے سے اللؤلو چینل کی میزبان نے کہا کہ " لبنان میں شامی سفیر کی گفتگو اللؤلو? چینل کے ساتھ اْن متعدد عرب شخصیات کی خصوصی ملاقاتوں کی ایک کڑی ہے جو سات مئی کو ایک شیعہ شخصیت کے خلاف عدالتی کارروائی سے قبل پیش کی جا رہی ہیں۔چینل کی خاتون میزبان کی بات سے اس امر کو مزید تقویت ملی کہ بشار حکومت کا سفیر تہران کی ترجمانی کر رہا ہے۔ رواں ماہ سات مئی کو بحرینی عدلیہ کی جانب سے عیسی قاسم کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ سنایا جانا تھا۔ عیسی بحرین میں ایک نمایاں شیعہ مذہبی شخصیت ہے اور اس کی بحرین کی شہریت پہلے ہی منسوخ کی جا چکی ہے۔ عیسی پر عائد الزامات میں تہران کے اکسانے پر بحرین میں فتنہ اور فرقہ وارانہ تقسیم بھڑکانا اور بحرین اور پڑوسی ممالک میں دہشت گرد کارروائیوں کی سپورٹ کے واسطے منی لانڈرنگ کرنا شامل ہے۔اس سے قبل ایرانی سپریم رہ نما علی خامنہ ای نے اپنے ایک بیان میں بحرین کے نوجوانوں پر زور دیا تھا کہ عیسی قاسم کو نقصان پہنچنے کی صورت میں وہ خاموشی اختیار نہ کریں بلکہ ہنگامہ آرائی اور سکیورٹی فورسز سے مقابلے کا راستہ اپنائیں۔