ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / انجمن ترقی اردو و عربی دکشن کنڑا و اڈپی کی جانب سے انٹر اسکول اردو مباحثہ ٹرافی و تقریب تقسیم انعامات

انجمن ترقی اردو و عربی دکشن کنڑا و اڈپی کی جانب سے انٹر اسکول اردو مباحثہ ٹرافی و تقریب تقسیم انعامات

Mon, 21 Oct 2024 19:31:30  SO Admin   S.O. News Service

منگلورو،21/اکتوبر  (ایس او نیوز /پریس ریلیز)اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے وقف انجمن ترقی اردو و عربی دکشن کنڑا و اڈپی کی جانب سے، 20 اکتوبر 2024: دکشن کنڑ اور اُڈپی اضلاع کے سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے طلبہ کے  مابین  بدریا کالج کیمپس میں ایک مباحثہ ہ کا انعقاد کیا گیا۔  جس   میں  بدریہ صد سالہ سال (1924–2024)  کی تقریب بھی منائی گئی۔  بدریہ صد سالہ اردو مباحثہ پروگرام  کے  موقع پر  اردو مباحثہ ٹرافی بھی متعارف کروائی گئی۔ مباحثہ صبح کے سیشن میں ہوا، اس کے بعد شام کو ٹرافی دینے کی تقریب ہوئی۔

دونوں نشستوں کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ مہمان خصوصی پی سی حاشر نے اس بات پر زور دیا کہ مباحثے اور تعلیمی سرگرمیاں  طلباء کی فکری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بہت اہم ہیں اور ان کے لیے مستقبل میں ملک کے قانون ساز بننے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں اس لیے ایسے مباحثے اور تعلیمی مقابلوں کا انعقاد صحت مند جمہوریت میں کافی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ کلیدی اسپیکر جناب عابد اللہ اطہر نے مادری زبان میں ابتدائی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام ترقی یافتہ ممالک جیسے جاپان، چین، امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس، اٹلی اور کوریا اپنی آبائی زبان میں تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

بدریہ انسٹی ٹیوشن کے سابق طالب علم  ممتاز حسین نےبدریہ  ادارے کی مختصر تاریخ  پیش کرتے ہوئے کہا  کہ اس  کی بنیاد 1924 میں مرحوم سی محمود نے المدرستہ البدریہ کے طور پر رکھی تھی، ابتدائی طور پر بندر اور کدرولی میں مقامی بچوں کو مذہبی تعلیم دی جاتی تھی۔ بدریہ اور اردو زبان کا رشتہ گہرا ہے۔ یہ 1947 کے بعد سے غیر منقسم جنوبی کنڑ اور اڈپی اضلاع میں اردو کی تعلیم دینے والا پہلا اسکول تھا۔ سی محمود کے انتقال کے بعد، مختلف صدور نے تنظیم کی قیاد ت کی، مرحوم تمبے احمد حاجی نے 1975 سے 2020تک سب سے طویل عرصے خدمات انجام دیں۔ جناب حسین نے کہا کہ ماضی میں طلبہ کو ادارے کے اندر صرف اردو بولنے کی اجازت تھی اور دوسری زبانیں استعمال کرنے پر سزا کا سامناکرنا پڑتا تھا۔

جناب عابد اللہ اطہر شیموگاوی، ریٹائرڈ پرنسپل اور اردو ترقی ہند کے ریاستی سکریٹری، بنگلور نے بھی  کلید ی خطاب کیا۔

مباحثہ مقابلہ کے سلسلے میں، دکشن کنڑا ضلع کے سات اعلیٰ پرائمری اسکولوں نے جونیئر سطح پر حصہ لیا۔ ہائر پرائمری اسکول کندت پلی کے محمد غوث نے پہلا مقام حاصل کیا، جب کہ گورنمنٹ اردو ہائیر پرائمری اسکول، کاول کٹے (بنٹوال تعلقہ) کی رفاح اور فاطمہ سوزانہ نے بالترتیب دوسرا اور تیسرا مقام حاصل کیا۔

سینئر سطح پر، دکشن کنڑااور اُڈپی اضلاع کے پانچ ہائی اسکولوں نے حصہ لیا۔ توحید انگلش میڈیم ہائی اسکول، گنگولی، اڈپی ضلع کے عبدالباری اور عبدالرحمن کو پہلے اور دوسرے مقام سے نوازا گیا، جبکہ سید مدنی اردو ہائی اسکول، اُلال  کی خدیجۃ الفرزانہ نے تیسرا مقام حاصل کیا۔

جونیئر سطح کے لیے بدریا صد سالہ چمپئن شپ ٹرافی گورنمنٹ اردو ہائر پرائمری اسکول، کاول کٹے (بنٹوال ) کو دی گئی، اور سینئر ٹرافی توحید انگلش میڈیم ہائی اسکول، گنگولی، اڈپی ضلع کو دی گئی۔مباحثہ  میں حصہ لینے والے تمام 20 جونیئر اور سینئر لیول کے طلباء کوسرٹیفکیٹس  پیش کیے گئے۔

اپنے اپنے اسکولوں میں اُردو میں  ٹاپ کرنے والے  دسویں جماعت کے پانچ طلباء؛ محمد معراج خان، فوزیہ بانو، مولانا محمد عزیم، صبیہ ناز اور عائشہ روحا  کو خصوصی  اعزاز سے نواز ا گیا۔

قبل ازیں تمام مہمانوں کا استقبال انجمن کے سیکرٹری ماسٹر محمد حنیف نے کیا۔ صدر جناب اے ایس مدنی نے تنظیم کے مقاصد اور مستقبل کی سرگرمیوں کا خاکہ پیش کیا جس کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے۔ جبکہ  تقریب کی صدارت قطر سے تعلق رکھنے والے این آر آئی جناب ممتاز حسین نے کی۔ لاجسٹک سپورٹ اسسٹنٹ سیکریٹری انجینئر خلیل نے فراہم کی۔ انجمن کے سرگرم رکن جناب رحمت اللہ کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔ پورے پروگرام کی میزبانی بدریہ کے سابق طالب علم اور بین الاقوامی میزبان ساحل ظاہر نے کی۔ 

 پیسی گروپ آف کمپنیز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور بدریہ انسٹی ٹیوشن کے کرسپانڈنٹ سمیت ایچ  ایم افروز اسدی، منیجنگ ڈائریکٹر ناردرن انشورنس ایل ایل سی، دبئی ودیگر تقریب میں شامل تھے۔


Share: