ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / افغانستان عالمی ادارۂ تجارت کا رکن بن گیا

افغانستان عالمی ادارۂ تجارت کا رکن بن گیا

Fri, 29 Jul 2016 16:02:42  SO Admin   S.O. News Service

کابل29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)عشروں کی خانہ جنگی سے تباہ حال ملک افغانستان عالمی ادارۂ تجارت کا رکن بن گیا ہے۔ افغانستان کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے اور وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی رکنیت حاصل کرنے والا دنیاکا 164واں ملک ہے۔افغان دارالحکومت کابل سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ہندوکش کی یہ ریاست ڈبلیو ٹی او میں آج جمعہ انتیس جولائی کے روز شامل ہوئی۔ اس مقصد کے لیے ملکی صدر اشرف غنی نے قومی پارلیمان کے ایوان بالا کا ایک اجلاس بلارکھا تھا، جس میں ارکان نے اکثریتی رائے سے چھ ایسے نئے قوانین کی منظوری دے دی، جن کا منظور کیا جانا افغانستان کی عالمی ادارہء تجارت کی رکنیت کے لیے لازمی شرط تھا۔افغان وزارت صنعت و اقتصادیات کے ایک ترجمان نے نئے قوانین کی پارلیمانی منظوری کے بعد کابل میں کہا کہ اس عالمی تنظیم کی رکنیت کے ساتھ افغانستان اب بین الاقوامی تجارت میں اپناکردار بہتر طور پر ادا کر سکے گا۔ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق افغانستان نے اس تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست2004ء میں دی تھی اور اسے اپنا یہ ہدف حاصل کرنے میں12سال کا عرصہ لگا۔افغانستان کی معیشت کاانحصارزیادہ ترزراعت پر ہے۔ ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ اس ملک میں آمدنی کا سب سے زیادہ انحصار پوست کی کاشت اور اس سے تیار کی جانے والی منشیات کی پیداوار اور غیر قانونی تجارت پرہے۔افغانستان تانبے، کرومیم اور لوہے جیسی دھاتوں کے وسیع ذخائر کی صورت میں معدنی دولت سے مالا مال بھی ہے اوروہاں سے بہت سے قیمتی پتھر بھی نکلتے ہیں۔ تاہم سلامتی کی تیزی سے خراب ہوتی ہوئی صورت حال اس ریاست میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کا باعث بنتی ہے۔افغان وزیر اقتصادیات ہمایوں رضا کے مطابق عالمی ادارہء تجارت کے رکن ملک کے طور پر افغانستان کو یہ موقع میسر آ سکے گا کہ وہ اپنے ہاں قانون کی حکمرانی کو بہتر اور مالیاتی شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی استحکام اور بہتر شرح نمو کے قومی اہداف حاصل کر سکے۔


یمنی حکومت نے امن مذاکرات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا
صنعاء29جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)خانہ جنگی کی لپیٹ میں آئے ہوئے ملک یمن میں حکومت نے حوثی باغیوں کے ساتھ جاری امن مذاکرات منقطع کرنے کااعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے حوثی باغیوں نے ملک پر حکومت کرنے کے لیے ایک سپریم کونسل کے قیام کا اعلان کیاتھا۔اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسماعیل ولد شیخ احمد نے کہا کہ حوثیوں کا یہ اقدام امن عمل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر دو ہزار دو سو سولہ کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اس قرارداد میں حوثی باغیوں سے 2014ء کی پوزیشنوں پر واپس چلے جانے اور اپنے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ تمام یمنی ریاستی اداروں کو بھی صدر عبد ربو منصور ہادی کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شُدہ حکومت کے حوالے کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس سال اپریل سے کویت میں جاری امن مذاکرات میں گزشتہ کئی ہفتوں سے کوئی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آ رہی تھی۔


Share: