ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / اسلام آباد:ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی کمیٹی کا دو روزہ اجلاس

اسلام آباد:ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی کمیٹی کا دو روزہ اجلاس

Thu, 28 Jul 2016 11:14:47  SO Admin   S.O. News Service

اسلام آباد27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی کمیٹی برائے معاشی امور اور پائیدار ترقی کا اجلاس آج سے اسلام آباد میں سے شروع ہوگیاہے۔اس میں چین، پاکستان، ایران، ترکی، انڈونیشیا، اور کمبوڈیا سمیت انیس ایشیائی ممالک شرکت کر رہے ہیں۔اس دو روزہ اجلاس میں انیس ممالک کے تریسٹھ وفود شرکت کر رہے ہیں، اس کی میزبانی پاکستان جب کہ صدارت کمبوڈیاکررہاہے۔ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہاکہ ایشیا ء کا مستقبل اس کے عوام کے ہاتھ میں ہے۔ مغرب کی یہ تنقید کہ ایشیاء کا انضمام مختلف ثقافتی، سماجی اور مذہبی عوامل کی وجہ سے ممکن نہیں، درست نہیں ہے کیونکہ ہمارا یہ کہنا ہے کہ ایشیاء کی طاقت کثیرالجہتی ہے اور مختلف گروپوں سے ہی اتحاد ابھرتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا، مغرب نے پاکستان میں آمریتوں کی سیاسی و معاشی طور پر مدد کی اور سیاسی کارکنان کے خلاف کے ہونے والی غیر قانونی کارروائیوں پر خاموشی اختیار کی۔انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ انسانی حقوق کے علمبردار فلسطین اورکشمیرمیں ہونے والی ظلم و زیادتیوں پر خاموش ہیں۔رضا ربانی نے ایشیائی ممالک پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور ایشیائی پارلیمان کے قیام کے حصول کو ممکن بنائیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایشیائی ممالک میں سات یا آٹھ علاقائی گروپ بنائیں جائیں جو ایشین پارلیمنٹ کے قیام کے لئے طریقہ کار پر کام کریں اور یہ گروپس اپنی رپورٹ ایشین اسمبلی کے آنے والے اجلاس میں پیش کریں۔کموڈیاکے سینیٹر Chhit Kim Yeat نے کہا، ایشیا کے انضمام کہیں سے تو شروع ہونا ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ انضمام ایشین انرجی مارکیٹ سے ہو۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ طاقت کا توازن مغرب سے ایشیا کی طرف ہو رہا ہے اور مستقبل ایشیا ء کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایشیاء سے متعلق فیصلے ایشیا ء کے ممالک میں ہونے چاہییں نہ کہ مغرب اور امریکا میں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا، ایشیا کے لئے عالمی معاشی، ثقافتی اور ٹیکنالوجی کا مرکز بننے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان رکاوٹوں کو دور کیا جائے، جو کروڑوں عوام کی خوشحالی و بہبود کی راہ میں حائل ہیں۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی جیسے فورم سلامتی، انسانی حقوق، توانائی، خوراک، معاشی نمو اور ماحولیات سمیت کئی مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے، جو جوہری توانائی سے متعلق اعلیٰ سیفٹی معیار رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان خطے میں کسی بھی طرح کی جوہر ی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونا نہیں چاہتا۔ سینیٹر شیریں رحمان نے کہا،منتشر دنیا کے لئے مستقبل قریب میں یہ بہت مشکل ہوگا کہ وہ عصر حاضر کے مسائل سے نبرد آزما ہوسکیں۔ متحد ہوئے بغیر ممالک ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل کو حل نہیں کر سکیں گے۔

پاکستانی طالبان نے کراچی میں دو فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی
کراچی27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستانی طالبان کے ایک دھڑے نے کراچی میں منگل کو پیش آنے والے اُس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، جس میں دو فوجی اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ طالبان کے جماعت الاحرار نامی اس دھڑے کے ترجمان احسان اللہ احسان نے منگل کو دیر گئے بتایا کہ مرنے والے فوجی اس دھڑے کی ہِٹ لسٹ پر تھے۔ ان دونوں کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ شہر کے ایک پُر ہجوم علاقے میں ایک انٹیلیجنس ادارے کی گاڑی پر گشت کر رہے تھے۔


Share: