نیویارک23جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مشرق وسطیٰ سے متعلق چار فریقی بین الاقوامی کمیٹی (امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ)نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کی صورت حال سے متعلقہ تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے جذبات کو انتہائی حد تک قابومیں رکھیں۔ ساتھ ہی کمیٹی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس کی صورت حال کو دوبارہ سے اپنی پرانی وضع پر لے کر آئے۔دوسری جانب فلسطینی اراضی میں مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کی روک تھام پر غور کے لیے عالمی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل پیر کے روز طلب کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے سفارت کاروں نے بتایا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس سویڈن، فرانس اور مصر کے مطالبے پر طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کشیدگی اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی فوج کی پابندیوں پر غور کیا جائے گا۔سویڈن کے سیاسی امور کے رابطہ کار کارل اسکاؤ نے اقوام متحدہ کے دفتر میں بتایا کہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں بیت المقدس کی تازہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری بات چیت شروع کرنے پر زور دیا جائے گا۔ادھر بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کیباہر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان کشیدگی بدستور موجود ہے۔العربیہ کی نامہ نگار کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر بڑی تعداد میں فلسطینی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روزفلسطینی نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے قابض صہیونی فوج نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور صوتی بم بھی برسائے جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے ہلال احمر فلسطین کے امدادی کارکنوں کو زخمیوں تک رسائی سے بھی روک دیا تھا۔ہفتے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے پرتشدد حملوں میں دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔قبل ازیں جمعہ کو نفیر عام کے موقع پر بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے تین فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔