دہلی ١۹ نومبر ﴿ایس او نیوز﴾ریزرو بینک اورحکومت کے درمیان جاری رسہ کشی پرآج ہورہی میٹنگ کے بعد بریک لگ سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریزروبینک کے ڈائریکٹربورڈ کی ہونے والی میٹنگ میں دونوں فریق کچھ موضوعات پرآپسی اتفاق رائے کے ذریعہ معاملے کو حل کرنے کے حق میں ہیں۔ وہیں آج کی میٹنگ میں گورنرارجت پٹیل اپنا موقف بھی رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق ریزرو بینک کے گورنرارجت پٹیل بھی استعفیٰ دینے کے بجائے اس میٹنگ میں سینٹرل بینک کی پالیسیوں کا مضبوطی سے موقف رکھ سکتے ہیں۔ میٹنگ میں وہ بیڈ لون یعنی نان پرفارمنگ ایسیٹ (این پی اے) کو لے کرسینٹرل بینک کی سخت پالیسیوں کا بچاو کرسکتے ہیں۔
اس میٹنگ میں وزارت خزانہ کے نامزد ڈائریکٹراورکچھ آزاد ڈائریکٹر گورنرارجت پٹیل اوران کی ٹیم پرایم ایس ایم ای کو قرض سے لے کرمرکزی بینک کے پاس دستیاب فنڈ کو لے کراپنی بات رکھ سکتے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ این پی اے کی شرائط کولے کرگورنرارجت پٹیل کے ساتھ میں چارڈپٹی گورنرمشترکہ طورپرموقف رکھیں گے۔ انہیں کچھ آزاد ڈائریکٹروں کی حمایت ملنے کا بھی قیاس ہے۔ وزارت مالیات کے ذریعہ نامزد ممبران سمیت کچھ آزاد ڈائریکٹرپٹیل پرنشانہ سادھ سکتے ہیں۔
ریزروبینک اورحکومت کے درمیان حال کے وقت میں تناو میں اضافہ ہے۔ وزارت خزانہ نے ریزرو بینک ضابطے کی دفعہ سات کے تحت غوروخوض کا عمل شروع کیا ہے۔ اس دفعہ کا پہلے کبھی استعمال نہیں ہوا ہے۔ اس دفعہ کے تحت حکومت کوریزروبینک کواحکامات دینے کا حق ہے۔
ان بینکوں میں الہ آباد بینک، یونائیٹیڈ بینک آف انڈیا، کارپوریشن بینک، آئی ڈی بی آئی بینک، یوکوبینک، بینک آف انڈیا، سینٹرل بینک آف انڈیا، انڈین اوور سیز بینک، اورینٹل بینک آف کامرس، دینا بینک اور بینک آف مہاراشٹرشامل ہیں۔