ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / آئی آئی ٹی ،آئی آئی ایم میں اساتذہ کی کمی، پارلیمانی کمیٹی نے حکومت سے کہا جلد بھرنے خالی پڑے عہدے

آئی آئی ٹی ،آئی آئی ایم میں اساتذہ کی کمی، پارلیمانی کمیٹی نے حکومت سے کہا جلد بھرنے خالی پڑے عہدے

Mon, 20 Feb 2017 12:00:26  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،19؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ایک پارلیمانی کمیٹی نے آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی شدید کمی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ وہ خالی پڑے عہدوں کو بھرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اور تعلیم کے پیشے کو اور زیادہ پرکشش بنائے ۔ایک رپورٹ میں بی جے پی ایم پی ستیہ نارائن جٹیا کی صدارت میں فروغ انسانی وسائل پر پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی نے اعلی تعلیم کے شعبہ میں خالی اسامیوں کو بھرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے کہا ہے۔کمیٹی نے اس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا کہ ممتاز مرکزی یونیورسٹیوں سے لے کر حالیہ دنوں میں قائم یونیورسٹیوں، ریاستی یا پرائیوٹ یونیورسٹیوں، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم میں کافی عہدے خالی پڑے ہیں۔31رکنی کمیٹی نے کہا کہ معیاری تعلیم کے لیے مناسب تعداد میں اور قابل اساتذہ کا ہونا ضروری ہے، مستقبل قریب میں کوئی بہتری نہ دکھائے جانے سے صورت حال کافی سنگین بنی ہوئی ہے۔کمیٹی نے کہاکہ دو امکانات ہو سکتے ہیں ، یا تو ہمارے نوجوان طلبا ء استاد کے پیشے کی طرف متوجہ نہیں ہیں یا بھرتی کا عمل زیر غور ہے اور اس میں کئی رسمی کاروائیاں شامل ہیں ۔وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے تحت آنے والے اعلی تعلیم کے محکمہ کا ذکر کرتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ یہ پورے ملک میں اعلی تعلیم کے میدان کے لیے نوڈل اتھارٹی ہے اور اسے موجودہ خالی اسامیوں کی بھرتی کے عمل کو تیز کرنے میں سرگرم رول اداکرنا چاہیے۔پینل نے یہ بھی سفارش کی کہ تعلیم کے پیشہ کو زیادہ پرکشش بنانے کے لیے فیکلٹی ممبران کو مشاورتی ادارے کی مدد دینے کرنے لیے حوصلہ افزائی کرنا چاہیے اور انہیں اپنا کام شروع کرنے کے لیے مالی مدد بھی دینی چاہیے۔ایچ آرڈ ی کی وزارت نے گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ مختلف مرکزی یونیورسٹیوں میں پروفیسروں کے 1310عہدے خالی پڑے ہیں۔حال ہی میں اختتام پذیر پارلیمنٹ سیشن میں ایچ آرڈی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا تھا کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں اساتذہ کے زیادہ تر خالی عہدوں کو اس سال بھر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ یو جی سی کی طرف سے امداد یافتہ مختلف سینٹرل یونیورسٹیوں میں اساتذہ کے کل 17006عہدوں میں سے 6080عہدے یکم اکتوبر 2016سے خالی ہیں۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں طلبا ء میں روزگار کی مہارت کی کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے اس سمت میں قدم اٹھانے کے لیے کہا ہے۔


Share: