
کاروار، 5 / مارچ (ایس او نیوز) کینرا رکن پارلیمان وشویشورا ہیگڑے کاگیری نے ضلع پنچایت ہال میں میٹنگ میں شرکت کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کے دوران کہا کونکن ریلوے گزرنے والی چار ریاستوں میں سے کیرالہ، گوا اور مہاراشٹرا کو چھوڑ کرناٹکا ہی ایک ایسی ریاست ہے جہاں سے کونکن ریلوے کو حکومت کی طرف سے کوئی تعاون نہیں مل رہا ہے اور اس وجہ سے یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں ۔
رکن پارلیمان کاگیری نے کہا کہ بقیہ تین ریاستوں میں کونکن ریلوے کو حکومت کا بھرپور تعاون مل رہا ہے جس کی وجہ سے وہاں پر مسافروں کو بہترین بنیادی سہولتیں دستیاب ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقے کے تین اراکین پالیمان نے اس ضمن میں ریاستی حکومت سے تعاون کی اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں خاص طور پر ریلوے اسٹیشنوں کی ترقی اور بہتری پر زور دیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ کمٹہ اور گوکرن ریلوے اسٹیشنوں کے پلیٹ فارمس کی اونچائی بڑھانا ضروری ہے ۔ فی الحال یہاں عمر رسیدہ مسافروں کے لئے بڑی دقت پیش آ رہی ہے ۔ اس تعلق سے کونکن ریلوے کارپوریشن کو مکتوب بھیجا گیا تھا ۔ اب مطالبے کو منظوری مل گئی ہے اور جلد ہی یہاں پر کام شروع ہو جائے گا ۔
کاگیری نے کونکن ریلوے روٹ کو ڈبل ٹریک کرنے کے بارے میں کہا کہ فی الحال اس کی گنجائش نہیں ہے ۔ اس کے لئے حصول اراضی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع کے تمام ریلوے اسٹیشنوں پر ریلوے کراسنگ کا مسئلہ بھی ہے ۔ ایک ریل گزرنے کے بعد دوسری ریل کے لئے راستہ دینا ہوتا ہے ۔ اس وقت اس روٹ پر روزانہ 85 ٹرینیں گزرتی ہیں ۔ اس کے لئے سہولتیں درکار ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ کونکن ریلوے منصوبے سے متاثرہ 1000 معاملے ایسے ہیں جس میں معاوضہ ادا کرنا باقی ہے ۔ کچھ معاملے تکنیکی وجوہات سے رکے ہوئے ہیں ۔ انہیں نپٹانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے مسودہ تیار کر لیا ہے ۔ جلد ہی معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کاروار میں ٹرینوں میں پانی بھرنے کی سہولت فراہم کرنے کی بھی بات ہوئی ہے ۔ رکن پارلیمان کاگیری نے بتایا کہ کونکن ریلوے کاروباری لحاظ سے حالانکہ فائدے میں ہے مگراس سے پہلے لیے گئے بانڈز کا سود بھرنے میں رقم ختم ہو رہی ہے جس سے کونکن ریلوے کو نقصان کا سامنا ہے ۔ آنے والے دنوں میں اس کا حل نکالنے کے لئے ساحلی علاقے کے تینوں اراکین پارلیمان کوشش کر رہے ہیں ۔