ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھٹکل: وزیرمنکال وئیدیا کا "سرکل پر گولی مارنے" کا بیان کرناٹک بھر میں بن گیا تنازع کا سبب

بھٹکل: وزیرمنکال وئیدیا کا "سرکل پر گولی مارنے" کا بیان کرناٹک بھر میں بن گیا تنازع کا سبب

Wed, 05 Feb 2025 23:09:41  IG Bhatkali   S O News
بھٹکل: وزیرمنکال وئیدیا کا "سرکل پر گولی مارنے" کا بیان کرناٹک بھر میں بن گیا تنازع کا سبب

بھٹکل، 5 فروری (ایس او نیوز)ضلع اُتر کنڑا کے انچارج وزیر منکال وئیدیا کا حال ہی میں دیا گیا بیان کہ گائے کی چوری کے واقعات نہیں رُکتے تو ملزمان کو سرعام سرکل پر لاکر شوٹ کیا جائے گا، اس وقت ریاست بھر میں شدید بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ چوری کے ملزموں پر گولی چلانے کا یہ بیان منکال وئیدیا نے پیرکودیا تھا۔

اس سے قبل ہوناور میں ایک حاملہ گائے کی چوری اور مبینہ ذبیح کا ایک واقعہ سامنے آنے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ چوری شدہ گائے کے گوشت کو بھٹکل میں ایک شادی کی تقریب میں استعمال کیا گیا ہے۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد بی جے پی اور ہندوتوا تنظیموں نے سخت اعتراض جتایا اور اُتر کنڑا میں بڑھتے مویشی چوری کے واقعات پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

پولیس کارروائی اور تنازعہ: اس واقعے کے بعد، وزیرمنکال وئیدیا نے ضلع پولیس کو جانوروں کے چوروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا، جس کے بعد ہوناوراوربھٹکل میں متعدد گوشت بیوپاریوں کی گرفتاریاں عمل میں آئیں، تاہم پولیس کو مطلوب مرکزی ملزم فرار ہوگئے۔ اس دوران، پولیس نے ایک زیرِ حراست ملزم کی ٹانگ پر گولی مار کراُسے زخمی کر دیا، جس پر مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی دیکھنے کو ملی۔ ملزم کی ٹانگ پر شوٹ کرنے کے معاملے کو لے کر کانگریس حکومت اور ضلع پولیس کو شدید تنقید کا سامنا تھا کہ اچانک منکال وئیدیا کے تازہ بیان نے ریاست بھر میں نیا تنازع کھڑا کردیا ہے۔

وزیر کے متنازعہ الفاظ: بھٹکل کے رکن اسمبلی اورریاستی وزیربرائے ماہی گیری و اندرونی آبی نقل و حمل، منکال وئیدیا نے پیر کو کاروار میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:"گائے چوری کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ میں نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو واضح ہدایت دی ہے کہ جانوروں کی چوری کا سلسلہ ہر حال میں رُکنا چاہیے۔ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف، چاہے وہ کوئی بھی ہوں، بے رحمانہ کارروائی کرے۔ آگے کہا کہ کچھ معاملات میں گرفتاریاں ہوئی ہیں، لیکن اس کے باوجود اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آئندہ انہیں سڑک پر ہی یا سرکل پر لا کر گولی مار دی جائے گی۔"

یہ بیان ایک ذمہ دار وزیر کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بھٹکل میں موجود شمس الدین سرکل ریاست کے معروف عوامی مقامات میں سے ایک ہے، اور خیال کیا جا رہا ہے کہ منکال وئیدیا کا اشارہ اسی سرکل کی طرف تھا۔

سیکولر حلقوں میں شدید ناراضگی: ایک سیکولر پارٹی کے وزیر کے ایسے بیان پرسیکولرحلقوں میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ناقدین کا کہنا ہے کہ منکال وئیدیا نے اپنے بیان سے قانون اور آئین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ سنگھ پریوار سے تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں بھی جاری ہیں کہ کانگریس حکومت اپنی کابینہ میں جلد رد و بدل کرنے والی ہے، اور منکال وئیدیا کی وزارت بھی خطرے میں ہے۔ عوام میں یہ بھی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ اپنی وزارت سے ہاتھ دھونے کے آثار نظر آنے کی وجہ سے  وہ بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے اپنا راستہ ہموار کر رہے ہیں۔

ایس ڈی پی آئی کا سخت ردعمل: سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے منکال وئیدیا کے بیان پر سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی، جس نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کی تھی، اب منکال وئیدیا کے بیان کو "غنڈہ گردی" قرار دے رہی ہے۔

ایس ڈی پی آئی کے ریاستی جنرل سیکریٹری آفسر کوڈلی پیٹ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا: "منکال وئیدیا نے انتخابات کے موقع پر جو حلف نامہ داخل کیا تھا، اس میں ان پر جنگلاتی زمین پر قبضے کا الزام ہے اور ان کے خلاف نوٹس بھی جاری کی گئی تھی۔ اگر چوری کے ملزمان کو چوراہے پر گولی مارنے کا اصول لاگو ہوتا ہے، تو کیا منکال وئیدیا کو بھی ان کے خلاف عائد زمین چوری کے الزامات کی بنیاد پر گولی مار دی جانی چاہیے تھی؟ اگر انہیں بھی گولی ماری جاتی تو آج وہ کہاں سے ایم ایل اے اور وزیر بنتے؟"

انہوں نے اس بیان کو کرناٹک کے 6.5 کروڑ عوام کے لیے شرمناک قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سدارمیا، کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے اور راہول گاندھی سے ایسے فسطائی نظریات رکھنے والے وزیر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

بھٹکل میں احتجاجی مظاہرہ: منکال وئیدیا کے متنازعہ بیان کے خلاف آج بدھ کو بھٹکل میں اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کے باہر ایس ڈی پی آئی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر محمد توفیق بیری نے خطاب کرتے ہوئے کہا: "کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ پولیس کسی شخص کو غلط طور پر ملزم بنا کر گرفتار کر لیتی ہے اور وہ بعد میں عدالت سے بے قصور ثابت ہو کر رہا ہو جاتا ہے۔ تو کیا ایسے لوگوں کو بھی سرعام شوٹ کر دیا جانا چاہیے؟ کیا منکال وئیدیا شوٹ کرنے کے لیے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں؟ کیا وہ اسی مقصد کے لیے ضلع کے انچارج وزیر بنائے گئے ہیں؟"

انہوں نے مزید کہا: "پولیس ہم جیسے لوگوں کو احتجاج کرنے سے روکنے کی کوشش کرتی ہے، لیکن جب منکال وئیدیا نے ایس پی دفتر میں بیٹھ کر ڈی سی کی موجودگی میں اشتعال انگیز بیان دیا، تو انہیں روکنے میں پولیس اور انتظامیہ ناکام رہی۔ آخر آئین کی حفاظت کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟ قانون اور نظم و ضبط برقرار رکھنا کس کا کام ہے؟"

احتجاج کے دوران ایس ڈی پی آئی نے منکال وئیدیا اور کانگریس حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور گورنر کے توسط سے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وزیر کو فوری برطرف کیا جائے۔


Share: