منگلورو،13/ اپریل (ایس او نیوز) منگلورو کے قریب ملکی کولناڈ کے 52 سالہ رکشہ ڈرائیور محمد شریف، جو بدھ کے دن سے لاپتہ تھے، ان کی لاش جمعرات کی رات کیرالہ-کرناٹک سرحد پر واقع کنجتور پدو نامی سنسان علاقے کے ایک کنویں سے برآمد ہوئی۔ ابتدائی اطلاعات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق یہ ایک قتل کا واقعہ ہے۔ سنیچر کو ان کی تدفین عمل میں آئی اس موقع پر سینکڑوں لوگ شریک تھے۔
شک ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں منشیات کے عادی افراد نے نشانہ بنایا ہے۔
محمد شریف ہر روز صبح دس بجے اپنے گھر سے کوٹار چوک آکر اپنی رکشہ چلاتے تھے اور رات کو واپس لوٹتے تھے۔ لیکن بدھ کے دن وہ حسبِ معمول نکلے تو تھے، مگر رات تک واپس نہ آنے اور موبائل فون بند ہونے کی وجہ سے ان کے اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی۔ ان کی گمشدگی کی خبر سوشل میڈیا پر بھی عام کی گئی تھی۔
جمعرات کی رات اطلاع ملی کہ کنجتور پدو کے ایک کنویں میں لاش دیکھی گئی ہے۔ جائے وقوعہ پر رکشہ بھی موجود تھا اور کنویں کے پاس خون کے دھبے پائے گئے۔ فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیم نے جمعہ کی صبح لاش کو باہر نکالا اور اسے پوسٹ مارٹم کے لیے پریارم میڈیکل کالج منتقل کیا گیا۔
پولیس، فورنسک ماہرین، اور ڈاگ اسکواڈ نے جائے واردات کا معائنہ کیا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ لاش پر زخموں کے نشانات موجود تھے اور یہ خون آلود کنویں کے قریب رکشہ کے ساتھ پائی گئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ محمد شریف کے سر، ہاتھ اور گلے پر تیز دھار ہتھیار سے زخم لگے ہیں، جو واضح طور پر قتل کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
پولیس کے مطابق علاقے میں جوا کھیلنے کی اطلاعات بھی ملی ہیں، جس سے شبہ ہے کہ یا تو جوا بازی کے تنازع میں یہ قتل ہوا ہے، یا پھر منشیات کے عادی افراد نے کسی اور وجہ سے انہیں قتل کیا ہے۔
مجاز افسران کی نگرانی میں منجیشور پولیس اسٹیشن کی ٹیم اس معاملے کی گہرائی سے تفتیش کر رہی ہے۔