نئی دہلی ، 15/فرور ی (ایس او نیوز /ایجنسی)سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے بنگلے (شیش محل) کی تزئین و آرائش سے متعلق الزامات کی تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ یہ تحقیقات سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) کے ذریعے کرائی جائیں گی۔ الزامات کے مطابق، 6 فلیگ اسٹاف بنگلے کی تعمیر میں تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس پر اب جانچ کی جائے گی۔
یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب بی جے پی نے الزام لگایا کہ کیجریوال کے بنگلے کے لیے 40000 مربع گز (تقریباً 8 ایکڑ) اراضی استعمال کی گئی، جو تعمیراتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ اپوزیشن کے رہنما وجندر گپتا نے 14 اکتوبر 2024 کو سی وی سی کو شکایت درج کرائی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کیجریوال کی نئے سرکاری رہائش گاہ کے لیے راج پور روڈ پر واقع سرکاری املاک کو منہدم کر کے ان کا انضمام کیا گیا۔
اس شکایت پر 5 دسمبر 2024 کو سی پی ڈبلیو ڈی کے چیف ویجیلنس آفیسر (سی وی او) نے ایک ابتدائی رپورٹ سی وی سی کو پیش کی تھی، جس کی بنیاد پر 13 فروری 2025 کو سی وی سی نے تفصیلی جانچ کا حکم جاری کیا۔ سی وی سی نے ہدایت دی ہے کہ سی پی ڈبلیو ڈی تحقیقات کر کے یہ واضح کرے کہ آیا اس منصوبے میں عمارت کے گراؤنڈ کورریج اور فلور ایریا ریشو (ایف اے آر) کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی یا نہیں۔
یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام آدمی پارٹی پہلے ہی کئی قانونی معاملات کا سامنا کر رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس جانچ سے کیجریوال کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں۔ بی جے پی اس معاملے کو ایک بڑے سیاسی ایشو کے طور پر اجاگر کر رہی ہے، جبکہ عام آدمی پارٹی نے ان الزامات کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
سی وی سی کی جانب سے تفصیلی جانچ کے احکامات کے بعد اس معاملے میں مزید انکشافات متوقع ہیں، جو دہلی کی سیاست پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔