بھٹکل، 6 / مارچ (ایس او نیوز) گزشتہ اسمبلی الیکشن میں کامیابی کے ساتھ ہی رکن اسمبلی اور ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے اپنے حلقے کی ترقی کے بہت بڑے اور حسین خواب دیکھے تھے جس سے حلقے کے رائے دہندگان میں اطمینان اور خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی ۔
وزیر موصوف نے وزارتی قلمدان سنبھالنے کے بعد بھٹکل میں واقع اپنے دفتر میں منکال وئیدیا نے اعلان کیا تھا کہ جب میں رکن اسمبلی تھا تو میں نے 1500 کروڑ روپوں کا فنڈ تعمیراتی منصوبوں کے لئے حاصل کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بن گیا ہوں تو 10-15 ہزار کروڑ روپوں کا فنڈ حاصل کرکے رہوں گا ۔
2023 کے اسمبلی الیکشن کے بعد منکال وئیدیا نے بھٹکل کے بیلکے سے ہوناور کے کاسرکوڈ تک رابطے کی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، تینگن گنڈی سے الوے کوڈی کے درمیان پل کی تعمیر، ساحلی کنارے پر بیلکے سے الوے کوڈی، مرڈیشور کے راستے ہوئے ہوناور کے کاسرکوڈ تک بس سروس کا آغاز جیسے منصوبوں کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کی اسکیمیں بنائی تھیں ۔
اس کے علاوہ بھٹکل کڈوین کٹے سے وینکٹاپور کے درمیان اور ہوناور کے ایڈگونجی کے نچلے علاقے میں پلوں کی تعمیر بھی ان کی تجاویز میں شامل تھی ۔ اس کے علاوہ مرڈیشور، بیلکے اور منکی میں بندرگاہ کی تعمیر کے خواب بھی ماہی گیروں کو دکھائے گئے تھے ۔ بھٹکل کی طرح ہوناور میں بھی کورٹ کی شاندار عمارت کے لئے فنڈ کا حصول بھی منصوبے میں شامل تھا ۔
لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کی گارنٹی اسکیموں نے منکال کے سپنوں پر پانی پھیر دیا اور ہزاروں کروڑ روپوں کے منصوبے صرف ان کے تصور اور تخیل کا حصہ بن کر رہ گئے ۔ اب لے دے کے ایک 2025-26 کا بجٹ سیشن رہ گیا ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس بجٹ میں حکومت کن نئے منصوبوں کا اعلان کرتی ہے اور اس میں وزیر منکال وئیدیا کے بھٹکل - ہوناور حلقے کے حصے میں کیا کچھ نکل کر آتا ہے ۔