انکولہ، 22 / مارچ (ایس او نیوز) انکولہ کے کینی میں مجوزہ تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے لئے جے ایس ڈبلیو کمپنی کی طرف سے جیو ٹیکنیکل سروے کا جو کام چل رہا تھا اس کا پہلا مرحلہ 27 مارچ کو ختم ہونے جا رہا ہے ۔ اس لئے کمپنی عبوری طور پر یہ کام کچھ دنوں کے لئے روکنے والی ہے ۔
پتہ چلا ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے چکر میں کچھ خود ساختہ لیڈران اپنی جد و جہد سے کمپنی کو بھگانے کا خواہ مخواہ کریڈٹ لینے کی تیاری میں جٹ گئے ہیں ۔ بعض ذرائع سے ملی خبروں پر بھروسہ کریں تو اس وقت کینی میں مجوزہ بندرگاہ کی مخالفت اور جد و جہد میں کچھ لیڈر بڑے اخلاص کے ساتھ سرگرم ہیں ۔ وہ اپنے علاقے کے لوگوں کے مسائل حل کرنے اور انہیں آئندہ پیش آنے والی مشکلات سے بچانے کے لئے فکر مند ہیں ۔
دوسری طرف کچھ خود ساختہ لیڈر ایسے ہیں جو اس بندرگاہ کے لئے اپنی زمین کمپنی کی تحویل میں دینے کے لئے اندرونی ساز باز کر رہے ہیں ۔ ایسے لیڈران چاہتے ہیں کہ بندرگاہ کے خلاف احتجاجی جد و جہد کی باگ دوڑ ان کے ہاتھ میں آ جائے اور پھر اس کے وہ کمپنی کے ساتھ 'ڈیلنگ' کرتے ہوئے اپنے مفادات پورے کر سکیں ۔
کہا جاتا ہے کہ اس پس منظر کچھ نئے خود ساختہ لیڈر دو چار دن کے اندر کمپنی کے خلاف ایک بڑا زبردست احتجاجی مظاہرہ کرنے کی تیاری میں ہیں ۔ چونکہ چند دن بعد جے ایس ڈبلیو کمپنی سروے کا پہلا مرحلہ ختم ہونے پر اپنا کام روک دے گی، اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ لیڈران عوام کو یہ یقین دلانے میں لگ جائیں گے کہ کمپنی ان کے احتجاج سے گھبرا کر میدان سے نکل گئی ہے ۔ مبینہ طور پر ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ بندرگاہ کا منصوبہ کسی بھی حالت میں پورا ہو کر رہے گا ۔ اس لئے خواہ مخواہ رکاوٹ پیدا کرنے کی کوششیں کرنے کے بجائے اس موقع سے فائدہ اٹھانے اور کمپنی کے ساتھ اپنے مفادات کی ڈیلنگ کرنا ہی عقلمندی ہے ۔