نئی دہلی،13جنوری/(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)فوج کے سربراہ جنرل وپن راوت نے فوج کے ہر کمانڈ ہیڈ کوارٹر میں ایک شکایت پیٹی رکھنے کا حکم دیا ہے۔چیف آف آرمی ریڈریسل اینڈ گریوانسج باکس کہلانے والے اس پیٹی کا استعمال کوئی بھی فوجی استعمال کر سکے گا اور شکایت کرنے والے فوجی کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔فوج کے سربراہ جنرل وپن راوت نے سالانہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ شکایت کرنے والے فوجیوں کی شناخت خفیہ رہے،ہم چاہتے ہیں کہ فوجی براہ راست ہمارے پاس آئیں بجائے سوشل میڈیا میں جانے کے،اگر اس کے بعد بھی وہ مطمئن نہیں رہیں تو دیگر ذرائع کا استعمال کریں۔سوشل میڈیا ایک ڈبل ہتھیارہے، جس کے اپنے نقصان بھی ہیں۔میڈیا کے ذریعہ یہ پیغام میں جوانوں تک پہنچانا چاہتا ہوں۔انہوں نے مشرقی فوج کے کمانڈر (بخشی صاحب)کے میں کہا کہ ہم دونوں ہی نے آپس میں بات کی تھی، انہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ میں اس فیصلے کوقبول کرتا ہوں اور فوج میں کام کرتا رہوں گا،اگر اس کے علاوہ کسی تحقیقات کی ضرورت ہوگی تو ہم کریں گے۔جنرل راوت نے کہا کہ ہم تمام سیکورٹی چیلنجوں کے بارے میں جانتے ہیں،ہم کو پراکسی وار اور دہشت گردی وغیرہ کی فکر ہے، ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہم سیکولر ماحول کو برقرار رکھیں اور شرپسند عناصر سے نمٹنے کے لئے مجھے آپ کی ضرورت ہوگی۔روایتی کے ساتھ غیر روایتی خطرات کے بارے میں بھی آگاہ رہنا ہوگا۔
جموں و کشمیر میں حالات قابوکرنے پر جنرل راوت نے کہاکہ جموں اور کشمیر میں گزشتہ کچھ وقت سے بدامنی رہی ہے، جس پر سیکورٹی فورسز نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے،ہمیں یہ خیال رکھنا ہوگا کہ یہ حالات خراب نہ ہوں، اور نہ بگڑے۔یہ یقینی بنانا ہوگا اسکول اور سیاحت اچھے سے چلیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ٹیم کی روح کے ساتھ کام کریں اور ایک مضبوط فوج کی تعمیر میں مدد کریں۔یہی وقت ہے جب ہمیں نئے اسلحہ نظام کو حاصل کرنا ہوگا۔دہشت گردی، پراکسی وار وغیرہ چیلنجز ہمیں مصروف رکھیں گے،جوان کو مہلک بنانے کے لئے نئے ہتھیاروں سے لیس کرنا ہوگا،سب سے اہم ہم کو ہیومن انٹیلی جنس کی ضرورت ہوگی،جوانوں کو جدید ہتھیار فراہم کرنے ہوں گے تاکہ وہ اپنا کام خود کو محفوظ رکھتے ہوئے انجام دے سکیں۔