حیدرآباد، 13/جنوری (آئی این ایس انڈیا)مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں کل ایک ماہ طویل وتیا ساکشرتا ابھیان کا اختتامی جلسہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ مہمانِ خصوصی ڈاکٹر شکیل احمد، پرو وائس چانسلرنے کہا کہ تعلیم کا مقصد ہی سوسائٹی کی خدمت ہے۔ ضرورت مندوں تک پہنچنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا بھی تعلیم کے مقاصد میں شامل ہے۔ اس سے گاؤں اور یونیورسٹی کا رشتہ مضبوط ہو رہا ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے قریب آرہے ہیں اور اس ایک مہینہ کی مدت میں اردو یونیورسٹی کی این ایس ایس ٹیم اور رضاکاروں نے جس طرح سے وتیا ساکشرتا ابھیان (وشاکھا) چلایا ہے۔ وہ قابل تعریف ہے۔ یونیورسٹی گاؤں جائے اور گاؤں والے یونیورسٹی سے جڑیں، اس سے سماج کی ترقی ہوگی۔ یونیورسٹی کے دیگر پروگرام میں بھی گاؤں کی نمائندگی ضروری ہے۔ اس سے دو طرفہ ترسیل ہوگی۔ یہ تعلق دیرپا قائم رہے گا۔ اس میں رکاوٹ نہیں آنی چاہئے۔ پروفیسر ایچ خدیجہ بیگم، صدر شعبہئ تعلیم و تربیت نے صدارت کی۔ حیدرآباد سے 20 کلومیٹر پر واقعہ نرسنگھی گاؤں کے سرپنچ اشوک یادو نے کہا کہ گاؤں کی ترقی کے لیے یونیورسٹی نے اب تک جو کام کیا وہ قابل مبارکباد ہے۔ بطور خاص طلبہ نے جو کیش لیس اکانومی کے تعلق سے شعور بیداری مہم چلائی ہے اس سے گاؤں والوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ پاس ہی کے منچرولا گاؤں کے سرپنچ میکالا پروین یادو نے نوٹ بندی کے باعث غریب عوام کو ہورہے مسائل پر توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے اطراف گاؤوں میں تعلیم کی کمی ہے۔ اردو یونیورسٹی کے ان کے گاؤں کو گود لینے سے اس میں یقینا بہتری آئے گی۔ انہوں نے گاؤں کو گود لینے اور مختلف شعور بیداری پروگرام منعقد کرنے کے لیے یونیورسٹی اور اس کے رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا۔واضح رہے کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اُنّت بھارت ابھیان کے تحت گذشتہ ایک سال کے دوران دو گاؤوں کو گود لے چکی ہے اور وہاں ترقیاتی کام کر رہی ہے۔ وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے جاری حالیہ وتیا ساکشرتاابھیان کے تحت 12/ دسمبر سے 12 جنوری تک نرسنگھی اورمنچرولاگاؤوں میں ایک ماہ تک یونیورسٹی کے این ایس ایس رضا کاروں نے مختلف پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیااورگاؤں کے لوگوں کے مسائل کا حل پیش کیا گیا۔ نرسنگھی گاؤں کی آبادی 9.5 ہزار ہے یہاں ہر جمعہ کو مویشی میلہ لگتا ہے اور یہاں سے کئی پہلوانوں نے ریاستی اور قومی سطح کے کشتی مقابلوں میں نمائندگی کی ہے۔ اس پراجیکٹ کے اختتام پراردویونیورسٹی کے سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں یہ تقریب منعقد کی گئی۔ پروگرام کی کاروائی ڈاکٹر محمد فریاد، این ایس ایس کو آرڈینیٹر نے چلائی۔پروفیسرتسنیم فاطمہ نے ایک ماہی مہم کی مختصر رپورٹ پیش کی۔ گاؤں سے آنے والے مہمانوں میں یادگاری تحفے اورشال پیش کی گئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر اسرار عالم، وسیم راجہ، بھکشا پتی، محمد اقبال اور دیگر رضاکار وں کے علاوہ طلبہ اور اساتذہ کی بڑی تعدادموجود تھی۔ ڈاکٹراسرارعالم نے کلماتِ تشکراداکیے۔