دمشق،13جنوری/(آئی این ایس انڈیا)شام کے دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے کفر سوسہ میں جمعرات کی شام ایک اسپورٹس کلب میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد دمشق میں المزہ فوجی اڈے پر بھی زور دار دھماکے ہوئے ہیں تاہم ان میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔شام کے سرکاری ٹی وی چینل نے المزہ فوجی اڈے کے قریب متعدد زور دار دھماکوں کی خبر نشر کی ہے اور بتایا ہے کہ دھماکوں کے بعد ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کی طرف جاتے دیکھا گیا ہے۔ المزہ فوجی اڈے میں دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی اور نہ ہی کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔قبل ازیں شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے آبزرویٹری نے بتایا تھا کہ جنوب مشرق دمشق کے علاقے کفر سوسہ میں ایک اسپورٹس کلب میں ہونے والے خود کش حملے کے نتیجے میں 8افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
شامی رجیم کے ترجمان سرکاری ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کفر سوسہ میں اسپورٹس کلب کے قریب دو خودکش بمباروں کی موجودگی پر سیکیورٹی فورسز نے ان کا تعاقب کیا مگر انہوں نے خود کو دھماکوں سے اڑا دیا تھا۔کفر سوسہ میں ہونے والے خود کش دھماکے میں ہلاکتوں کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ شامی آبزرویٹری کے مطابق ایک خود کش بمبار سمیت آٹھ افراد ہلاک اور کرنل کے عہدے کے افسر سمیت 4افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایک دوسرے ذریعے کے مطابق کفرسوسہ میں اسدی فوج کے کرنل سمیت 10فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔خیال رہے کہ کفر سوسہ دمشق میں سیکیورٹی کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس علاقے میں وزراء، فوجی افسران کی رہائش گاہوں کے علاوہ سرکاری انٹیلی جنس کا ہیڈ کواٹر بھی قائم ہے۔ دسمبر 2011ء میں یہاں پر ہونے والے سلسلہ وار دھماکوں میں 40افراد ہلاک ہوگئے تھے۔