کاروار، یکم / جنوری (ایس او نیوز) حالیہ برسوں میں پہلی مرتبہ کاروار میں نئے سال کی آمد کے موقع پر ہوٹل، لاڈجنگ، ریسٹوراں وغیرہ بالکل خالی خالی سے پڑے ہوئے نظر آئے کیونکہ ضلع ہیڈکوارٹر کی طرف امسال سیاحوں کی بہت کم ہی تعداد نے رخ کیا ۔
ہر سال کے اختتامی دنوں میں عام طور پر ہزاروں کی تعداد میں سیاح ضلع کے مختلف سیاحتی مراکز کا رخ کرتے ہیں اور نئے سال کی آمد پر جشن اور موج مستی کا ماحول بناتے ہیں ۔ چونکہ نئے سال کے جشن کی وجہ سے پڑوسی ریاست گوا میں ہوٹلوں اور قیام گاہوں کا کرایہ بہت ہی زیادہ بڑھ جاتا ہے اس لئے اکثر سیاح گوا کی سرحد سے لگے ہوئے کاروار کے ہوٹلوں میں رہائش کو ترجیح دیتے تھے ۔
سیاحوں کی بڑی تعداد گوا کے شراب خانوں، جوے کے اڈوں ، ہوٹلوں اور ساحلوں پر رات بھر نئے سال کا جشن منانے کے بعد کاروار پہنچ کر اپنے کمروں اور ٹھکانوں پر آرام کرتی تھی ۔ اسی کے ساتھ یہ لوگ ضلع کے مختلف سیاحتی مراکز کی طرف سیر و تفریح کے لئے چلے جاتے تھے ۔ مگر پتہ چلا ہے کہ اس مرتبہ گوا کے ہوٹل مالکان نے سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے قیام و طعام پیکیجس کا اعلان کیا تھا جس میں مفت ناشتہ، کھانا وغیرہ کے علاوہ مختلف مراعات کی پیش کش شامل تھی ۔
اس وجہ سے بھی امسال گوا آنے والے زیادہ تر سیاحوں نے کاروار کا رخ ہی نہیں کیا ۔ اس کے علاوہ اتر کنڑا میں داخل ہونے والی سیاحوں کی بڑی تعداد گوکرن، کمٹہ اور ڈانڈیلی کے سیاحتی مراکز اور ساحلوں کی طرف چلی گئی ۔
نتیجہ یہ ہوا کہ سال کے آخری ہفتے اور آخری دن تک کاروار شہر کے ہوٹل اور قیام گاہیں زیادہ تر خالی خالی پڑی رہیں ۔ اس وجہ سے ہوٹل اور لاڈجنگ کے مالکان کو کاروباری لحاظ سے بڑی مایوسی کا شکار ہونا پڑا ۔