نئی دہلی ، 29/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ووٹر آئی ڈی میں دھاندلی کے الزامات کا تنازعہ شدت اختیار کر رہا ہے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بی جے پی پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دہلی میں یوپی اور بہار کے باشندوں کے ووٹ کاٹنے کی مہم منظم طریقے سے چلا رہی ہے۔
سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ انیتا کا نام ووٹر لسٹ سے نکالنے کے لیے 24 اور 26 دسمبر کو دو مرتبہ درخواست دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی روہنگیا کہہ کر لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا رہی ہے۔ سنجے سنگھ نے بی جے پی صدر جے پی نڈا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی نہ کریں اور جمہوری عمل کو نقصان نہ پہنچائیں۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی شکایت مرکزی الیکشن کمیشن سے کی ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سازش کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے بی جے پی کے رہنما منوج تیواری سے سوال کیا کہ آیا ان کی اہلیہ روہنگیا ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کے ذریعے یوپی اور بہار کے لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اس سے قبل دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ جعلی دستاویزات کے ذریعے ووٹر رجسٹریشن کروا رہے ہیں۔ انہوں نے ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں جعلی ووٹر رجسٹریشن کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں، جہاں دستاویزات میں تبدیلی کر کے ووٹر لسٹ میں اندراج کیا جا رہا ہے۔