نئی دہلی ، یکم جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی )دہلی میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، اور حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی اپنی سیاسی حکمت عملی کے تحت مختلف اعلانات اور خطوط کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ مذہب کے اصل محافظ ہیں۔ دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے منگل کو ایل جی وی کے سکسینہ کو ایک خط لکھا جس میں مندروں اور بدھ مت کے مقامات کے انہدام کے حوالے سے مذہبی کمیٹی کے حکم کی مخالفت کی۔ خط میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مذہبی مقامات کو مسمار کرنا عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا سکتا ہے۔ آتشی نے لکھا کہ ’’میرے علم میں آیا ہے کہ مذہبی کمیٹی نے 22 نومبر 2024 کو ایک اجلاس میں دہلی بھر میں متعدد مذہبی مقامات کے انہدام کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ سال تک مذہبی کمیٹی کے فیصلے کو دہلی کے وزیر اعلیٰ ایل جی کے پاس بھیجتے تھے، مگر اس فیصلے میں اس طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔‘‘
انہوں نے ایل جی کو لکھے اپنے خط میں کہا، 'گزشتہ سال جاری کردہ ایک حکم نامے میں، آپ کے دفتر نے کہا تھا کہ مذہبی ڈھانچے کو مسمار کرنا امن عامہ سے متعلق معاملہ ہے، اور یہ منتخب حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور یہ براہ راست ہوگا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ کار میں۔ اس کے بعد سے مذہبی کمیٹی کا کام براہ راست آپ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ ان ڈھانچوں کو گرانے سے ان کمیونٹیز کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔ دہلی کے لوگوں کی طرف سے میں آپ سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ کسی مندر یا عبادت گاہ کو نہ گرائیں۔
آتشی نے ایل جی کو خط میں جن مندروں اور مذہبی ڈھانچوں کے بارے میں بات کی ہے ان میں ویسٹ پٹیل نگر کے نالہ مارکیٹ میں واقع ایک مندر، دلشاد گارڈن میں واقع ایک مندر، سندر نگری میں واقع ایک مجسمہ، سیما پوری، گوکل میں واقع مندر شامل ہیں۔ پوری میں واقع مندروں میں نیو عثمان پور ایم سی ڈی فلیٹس کے ساتھ واقع مندر شامل ہیں۔ دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے آتشی کے خط کا جواب دیا ہے اور دہلی کے وزیر اعلیٰ پر الزامات سے توجہ ہٹانے کے لیے سستی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ایل جی سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں کہا، 'نہ تو کسی مندر، مسجد، چرچ یا کسی دوسری عبادت گاہ کو گرایا جا رہا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی فائل لیفٹیننٹ گورنر تک پہنچی ہے۔ موجودہ وزیر اعلیٰ اپنی اور اپنے سابقہ وزیر اعلیٰ کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے سستی سیاست کر رہے ہیں۔ دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے پولیس کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ان بے لگام عناصر کے خلاف اضافی چوکسی رکھیں جو سیاسی فائدے کے لیے مذہبی مقامات یا عظیم انسانوں کے مجسموں کو جان بوجھ کر توڑ پھوڑ کر سکتے ہیں۔